03 جنوری ، 2021
بھارت میں جنسی زیادتی کے پے در پے واقعات نے خواتین میں عدم تحفظ کے احساس کو بڑھا دیا ہے اور بھارتی حکومت کی قانون سازی بھی مجرموں کو روک نہیں سکی ہے اور اب بھارتی شہریوں کی جانب سے دیگر ملکوں میں بھی جنسی زیادتی کے جرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے ایک بھارتی سیاح نے کابل میں 15سالہ افغان لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی۔
افغان پولیس کاکہنا ہےکہ واقعہ 28 دسمبر کو افغانستان کے شہر کابل میں پیش آیا تھا، ملزم دیپ دسائی نے مبینہ طور پر لڑکی کو سنگین نتائج کی دھمکی دے کر خاموش رہنے پر مجبور کیا اور خوف کے باعث متاثرہ لڑکی کسی کو اطلاع نہ دے سکی۔
بعد ازاں ملزم نے ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کردی جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتارکرلیا ہے۔
کچھ عرصہ قبل کابل میں بھارتی ڈیفنس اتاشی ایس کے نارائن کو ایک افغان لڑکی کے ریپ کے جرم میں ملک سے بے دخل کردیا گیا تھا۔
دوسری جانب 2013 میں بھارت میں زیادتی کا نشانہ بننے والی امریکی خاتون کی سان فرانسسکو میں بھارتی قونصلیٹ کے باہر دہائی دینے کی ویڈیو بھی وائرل ہوگئی ہے۔
امریکی خاتون کو دہلی کے سابق میئر کے بھتیجے نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، ملزم راجیو پنور کو حالیہ دنوں میں ضمانت دے دی گئی ہے۔
خاتون نے قونصلیٹ کے باہر ویڈیو بنا کر بھارت کا اصل چہرہ دنیا کو دکھا دیا،متاثرہ خاتون کا کہنا ہےکہ بھارت کے کرپٹ ججز نے ملزم کو ضمانت دے دی ہے، بھارتی بیوروکریسی ریپ کرنے والے مجرموں اور کرپٹ ججز کا تحفظ کرتی ہے، وہ زیادتی کرنے والوں اور ان کو ضمانتیں دینے والوں کے خلاف لڑتی رہیں گی۔
خیال رہے کہ بھارت میں ہر سال لاکھوں بچیوں اور خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور خواتین کے ساتھ زیادتی کرنا بھارت کا چوتھا بڑا جرم ہے۔
زیادتی کے زیادہ ترکیسز میں بھارتی پولیس مظلوموں کو مجرم بنادیتی ہے۔