02 ستمبر ، 2021
طالبان کے افغانستان کے دارالحکومت کابل پر قبضے سے قبل امریکا کے صدر جوبائیڈن اور سابق افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ہونے والی آخری فون کال سے متعلق انکشافات سامنے آئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی جانب سے امریکی اور افغان صدور کے درمیان ہونے والی آخری فون کال کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ آخری فون کال میں اشرف غنی کی جانب سے امریکی صدر سے فضائی مدد مانگی گئی تھی جس پر امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ہم فضائی مدد ضرور کریں گے لیکن اس وقت جب ہمیں جنگی منصوبے کا علم ہو۔
رپورٹ کے مطابق ٹیلی فونک گفتگو میں صدر جوبائیڈن نے اشرف غنی کو یہ بھی کہا تھا کہ دنیا میں تاثر ہے کہ آپ کے پاس طالبان سے لڑنے کے لیےکوئی پلان نہیں ہے، ہمیں یہ تاثر دورکرنا ہو گا۔
حالیہ انکشافات کے پیش نظر یہ سوالات بھی جنم لے رہے ہیں کہ کابل پر طالبان کے قبضے سے پہلے ہی امریکا اور اشرف غنی میں بھروسےکا فقدان پیدا ہو چکا تھا۔
خیال رہے کہ طالبان نے 15 اگست 2021 کو افغان دارالحکومت کابل پر بھی قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد وہاں موجود امریکی فوجی اور افغان صدر اشرف غنی سمیت متعدد اہم حکومتی عہدے دار ملک سے فرار ہو گئے تھے۔