24 نومبر ، 2021
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کلپ کا فارنزک تجزیہ کرنے والی امریکی فرم گیرٹ ڈسکوری نے دعویٰ کیا ہے کہ اُسے اس کام کی وجہ سے دھمکی آمیز فون کال موصول ہوئی ہے تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ کال کہاں سے کی گئی۔
ٹوئٹر پیغام میں گیرٹ ڈسکوری نے کہا کہ دھمکی آمیز کال میں کہا گیا کہ ہماری زندگیاں خطرے میں ہیں اور اُسی شخص نے آڈیو کلپ کی تصدیق کرنے پر ہمیں عدالت میں لے جانے کی دھمکی بھی دی۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ اُن کی ٹیم کو فارنزک نتیجہ بدلنے پر مجبور کرنا غیر اخلاقی ہے۔ سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے آڈیو کلپ کو من گھڑت قرار دیا ہے۔
ایک نامور پاکستانی میڈیا گروپ کے مطابق گیرٹ ڈسکوری نے اُنہیں کہا ہے کہ جس ویب سائٹ فیکٹ فوکس کے ساتھ آڈیو کلپ کی تصدیق کا معاہدہ ہوا ہے اگر وہ اجازت دے گی تب ہی فارنزک تفصیلات منظر عام پر لائی جا سکتی ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق فیکٹ فوکس ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ یہ دو لوگوں کے درمیان ہوئی بات چیت کی حقیقی آڈیو ٹیپ ہے لیکن فارنزک اُس ٹیپ کا کرایا گیا ہے، اُن دو آوازوں کا نہیں۔
گزشتہ دنوں سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار سے منسوب ایک مبینہ آڈیو ٹیپ سامنے آئی تھی جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کی جگہ بنانےکیلئے نواز شریف کو سزا دینی ہوگی۔
مبینہ آڈیو کلپ میں وہ مبینہ طور پر تسلیم کر رہے ہیں کہ مریم نواز کو بھی سزا دینی ہو گی اگرچہ مریم نواز کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے۔
دوسری جانب جیو نیوز سے گفتگو میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے خود سے منسوب مبینہ آڈیو ٹیپ کی تردیدکی۔
ان کا کہنا تھاکہ آڈیو میں آواز میری نہیں ہے، مجھ سے منسوب کی گئی آڈیو جعلی ہے،کبھی کسی کو اس حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دیں۔