دنیا
Time 29 نومبر ، 2021

'اومی کرون' کے خدشات، خام تیل گراوٹ کے بعد دوبارہ کیوں مہنگا ہونے لگا؟

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

کورونا وائرس کی نئی قسم ’اومی کرون‘ کے خدشات کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں گذشتہ ہفتے کے اختتام پر 13 فیصد تک گرگئی تھیں تاہم اب تیل کی قیمتوں میں دوبارہ اضافہ ہورہا ہے۔

کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کےکیسز  دنیا کے مختلف ممالک میں رپورٹ ہوتے ہی عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت گراوٹ کا شکار ہوگئی تھی۔

27 نومبرکو کاروباری ہفتےکے اختتام پر امریکی خام تیل ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت میں 13 فیصد کمی ہوئی تھی اور امریکی خام تیل 9.65 ڈالر فی بیرل سستا ہوکر68.74 ڈالر  پر ٹریڈنگ کر رہا  تھا جب کہ  برطانوی خام تیل برینٹ  8.95 ڈالرکی کمی کے بعد 73.27 ڈالر فی بیرل ہوگیا تھا۔

آج پیرکے روز عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں دوبارہ اضافہ ہونا شروع ہوا اور  امریکی خام تیل ڈبلیو ٹی آئی 3 فیصد سے زائد اضافے کے بعد 71.27 پر پہنچ گیا جب کہ برطانوی خام تیل برینٹ کی قیمت ڈھائی فیصد اضافے کے ساتھ 75 فیصد تک پہنچ گئی۔

ماہرین کا کہنا ہےکہ فی الحال کورونا کی نئی قسم کے مہلک اثرات کے بارے میں زیادہ علم نہیں ہے اور اسے دیکھا جارہا ہے تاہم اگر یہ خطرناک ہوا تو اس سے ایک بار پھر بڑے پیمانے پر سفری اور تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں اور طلب میں کمی کے خدشےکے باعث تیل کی قیمتیں نیچے جاسکتی ہیں۔

گذشتہ روز جنوبی افریقا میڈیکل ایسوسی ایشن کی سربراہ ڈاکٹر اینجیلک کوئیٹزی نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی نئی قسم ’اومی کرون‘ سے متاثرہ مریضوں میں معمولی علامات ہیں اور وہ اسپتال میں داخل ہوئے بغیر صحت یاب ہو رہے ہیں، ڈاکٹرکوئیٹزی کا کہنا تھا کہ بیشترمریض 40 سال سے کم عمر تھے اور ان میں سے نصف افراد غیر ویکسین شدہ تھے۔

تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک اور اوپیک پلس نے بھی کہا ہے انہیں کورونا کی نئی قسم سے پریشانی لاحق نہیں۔


مزید خبریں :