07 دسمبر ، 2021
کراچی: اورنگی ٹاؤن پونے پانچ نمبر میں مشکوک پولیس مقابلے میں 14 سالہ طالب علم ہلاک ہوگیا جس کے بعد اہلخانہ کے شدید احتجاج کے باعث ایس ایچ او اورنگی کو معطل اور فائرنگ کرنے والے اہلکار کو حراست میں لے لیا گیا۔
مشکوک پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے طالب علم کے لواحقین کا دعویٰ ہے کہ ارسلان کے پاس کوئی اسلحہ نہیں برآمد ہوا اور پولیس نے جعلی مقابلے میں ارسلان کو قتل کردیا۔
اس سے قبل پولیس حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ موٹرسائیکل سوار دو مبینہ ملزمان کو رکنے کا اشارہ کیا لیکن وہ نہ رکے، اس دوران مبینہ مقابلہ ہوا جس میں ایک ملزم مارا گیا اور ایک فرار ہوگیا تاہم پولیس کا ابتدائی بیان خود ڈی آئی جی ویسٹ نے رد کردیا۔
ڈی آئی جی ناصر آفتاب نے بتایا کہ مشکوک مقابلہ ناکے پر نہیں بلکہ اس سے فاصلے پر ہوا اور کرنے والا پولیس اہلکار بھی وردی میں نہیں تھا بلکہ سادہ لباس تھا، مشکوک مقابلے کے بعد فائرنگ کرنے والے اہلکار توحید کو حراست میں لے لیا گیا جب کہ ایس ایچ او اورنگی کو معطل کردیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ویسٹ کے مطابق ایس ایس پی سینٹرل، ایس ایس پی انویسٹی گیشن سینٹرل اور ایس پی گلبرگ پر مشتمل ایک تین رکنی کمیٹی بنادی ہے جو 24 گھنٹوں میں رپورٹ دے گی جس پر فوری ایکشن ہوگا۔