19 دسمبر ، 2021
جماعت اسلامی نے سندھ کے نئے بلدیاتی قانون کو مسترد کرتے ہوئے دھرنے کا اعلان کردیا۔
سندھ کے بلدیاتی نظام کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت مزار قائد سے تبت سینٹر تک ’حق دو کراچی کو‘ مارچ ہوا جس میں خواتین، بچوں اور لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
شرکا سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ سندھ حکومت نے عوام کو کچھ نہیں دیا، بدقسمتی سے اقتدار میں آنے والی سیاسی جماعتیں گملوں میں پھلی پھولیں۔
ان کا کہنا تھاکہ کراچی کو یتیم خانہ بنا دیا گیا لیکن وہ بتانا چاہتے ہیں کہ کوئی کراچی کے حق پر ڈاکا نہیں ڈال سکتا، شہر کو بے اختیار میئر نہیں چاہیے۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی کو خیرات نہیں حق چاہیے، 1100 ارب روپے کا حساب دیا جائے۔
اس موقع پر جماعت اسلامی نے 31 دسمبر کو بلدیاتی نظام کے خلاف سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنے کا اعلان کیا۔