29 دسمبر ، 2021
پاکستان کے ایوان بالا سینیٹ میں اپوزیشن رہنماؤں نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) میں مسلح افواج کے ریٹائرڈ افسران کی بھرتی کے حوالے سے سوالات پوچھے۔
وزرات داخلہ کی جانب سے سینیٹ میں تحریری جواب جمع کروایا گیا جس میں بتایا گیا کہ نادرا میں 13 ہزار 997 ملازمین کام کر رہے ہیں، مسلح افواج کا کوئی ریٹائرڈ یا حاضر سروس ملازم ڈپوٹیشن پر نادرا میں کام نہیں کر رہا۔
سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ نادرا میں مسلح افواج کے ریٹائرڈ افسران بھرتی کرنے سے متعلق نامکمل جواب دیا گیا، بتایا جائے مسلح افواج کے کتنے اہلکاروں کو نادرا میں دوبارہ ملازمت دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ معلومات کے مطابق نادرا میں مسلح افواج کے افسران کو دوبارہ بھرتی کیا گیا، بتایا جائے نادرا میں کتنے ریٹائرڈ فوجی افسران مختلف عہدوں پر ہیں۔
سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا بڑی تعداد میں نوجوان نوکریوں کے لیے پھر رہے ہیں، ان کے لیے نوکریاں نہیں ہیں۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا اطلاعات کے مطابق فوجی افسران نادرا میں بطور ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹرز کام کر رہے ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا بتایا جائے ریٹائرڈ فوجی افسران کو کس مقصد کے لیے، کس دور میں اور کتنی تعداد میں بھرتی کیا گیا، ان فوجی افسران کو نادرا میں کوٹے پر بھرتی کیا گیا یا میرٹ پر؟
لیگی سینیٹر کا مزید کہنا تھا نادرا میں بھرتی کیے گئے مسلح افواج کے ریٹائرڈ افسران کی کیا اضافی کوالیفکیشن ہے؟ ان کو دی گئی اسائمنٹس کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔
وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے جواب میں کہا کہ اس حوالے سے تازہ سوال جمع کرا دیں، وزارت داخلہ جواب فراہم کر دے گی۔