28 جنوری ، 2022
سندھ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب ،سندھ حکومت بلدیاتی قانون میں ترامیم پر تیار ہوگئی۔
سندھ حکومت کا وفد رات گئے وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کی قیادت میں جماعت اسلامی کے دھرنے میں پہنچا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے بات چیت کا سلسلہ جاری رہا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مذاکرات کے دوران مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوتا رہا جبکہ مذاکراتی کمیٹی سے اچھے ماحول میں گفتگو ہوتی رہی، آج ایک مسودہ بنا لیا گیا ہے۔
سندھ حکومت 2013 کے بلدیاتی ایکٹ میں ترامیم لائے گی
دوسری جانب وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے مسودے کے نکات پڑھ کے سنائے۔
ناصر شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان تحریری معاہدہ ہوا ہے ، سندھ حکومت 2013 کے بلدیاتی ایکٹ میں ترامیم لائے گی، جس کے مطابق صحت سے متعلق جو ادارے لے لیے گئے تھے وہ دوبارہ بلدیاتی اداروں کے سپرد کردیے جائیں گے جبکہ میئر کراچی واٹر بورڈ اور سیوریج بورڈ کے چیئرمین ہوں گے۔
اس کے علاوہ صوبائی حکومت یو سی کو ماہانہ اور سالانہ فنڈز کی فراہمی آبادی کی بنیاد پر ہوگی۔
اس کے علاوہ ناصر شاہ نے مزید بتایا کہ جن معاملات پر نوٹیفکیشن جاری کرنا ہوں گے ایک سے دو ہفتوں میں ایسا کر دیا جائے گا جبکہ صحت سے متعلق ادارے دوبارہ بلدیاتی اداروں کو دے دئیے جائیں گے۔
تحریری معاہدے کے مطابق تعلیم سے متعلق ادارے بلدیاتی اداروں کے سپرد کر دیے جائیں گے جبکہ صوبائی فنانس کمیشن بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات سنبھالنے کے بعد دیا جائے گا۔
سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ میئر کراچی کے ماتحت ہوں گے
ناصر حسین شاہ نے بتایا کہ موٹر وہیکل ٹیکس سے حاصل رقم ان کے حصے کے مطابق ادا کیا جائے گااور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، ڈیولپمنٹ اتھارٹیز میں میئر اور چیرمینز کو اختیارات دئیے جائیں گے جبکہ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ میئر کراچی کے ماتحت ہوں گے۔
اس کے علاوہ کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دلانے کیلئے سندھ حکومت بلدیہ عظمیٰ کی بھرپور مدد کرے گی۔