Time 16 فروری ، 2022
پاکستان

سیشن کورٹ نے سینیئر صحافی محسن بیگ کے گھر پر چھاپہ غیرقانونی قرار دے دیا

اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے سینیئر صحافی محسن بیگ کی حراست کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔

ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کردیا جس کے مطابق ایف آئی اے کی ایف آئی آر 9 بجے درج ہوئی، ایف آئی اے اور مارگلہ پولیس کی ایف آئی آر سے واضح ہےکہ محسن بیگ کے گھر پر چھاپہ غیرقانونی تھا، ان لوگوں نے محسن بیگ کے گھر پر چھاپہ مارا جن کے پاس چھاپے کا اختیار ہی نہیں۔

عدالت کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے ساڑھے 9 بجے چھاپہ مارا تھا، ایف آئی اے نے بغیر کسی ثبوت کے چھاپہ مارا، کسی محلے دار کا بیان بھی ریکارڈ نہیں کیا گیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ پولیس محسن بیگ کا بیان ریکارڈ کرے اور قانون کے مطابق کارروائی کرے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ بغیر کسی سرچ وارنٹ کے چھاپہ مارا گیا، ایف آئی اے اورایس ایچ او کی ایف آئی آر سے ثابت ہوتا ہے چھاپہ غیر قانونی مارا گیا، تھانہ مارگلہ ایس ایچ او نے ان افراد کےخلاف مقدمہ درج کرنے کے بجائے الگ مقدمہ بنایا، ایس ایچ او نے جعلی کارکردگی دکھانے کے لیے مقدمہ درج کیا۔

عدالت نے ایس ایچ او کو واقعے سے متعلق مبینہ زیر حراست شخص کی درخواست پرکارروائی کی ہدایت کی اور کہا کہ اگر درخواست دی جائے تو اس حکم نامے کے ساتھ آئی جی پولیس اسلام آباد کو بھیجی جائے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ آئی جی اسلام آباد کو دی گئی درخواست ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کیلئے بھجوائی جائے۔

عدالت نے حکم نامے میں کہا ہے کہ یہ بھی حقیقت ہے مبینہ زیرحراست شخص کوانسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیاگیا، اور عدالت کی جانب سے تین دن کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا ہے، مبینہ زیر حراست شخص اے ٹی سی کی جوڈیشل تحویل میں ہے لہٰذا اے ٹی سی مبینہ حراست کی قانونی حیثیت کا تعین کرنے کی بہتر پوزیشن میں ہے۔

خیال رہےکہ آج صبح ایف آئی اے نے صحافی محسن بیگ کو ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی ٹیم محسن بیگ کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر گئی، گرفتاری کے دوران ایف آئی اے کی ٹیم کے ساتھ مزاحمت ہوئی اور ملزم نے فائرنگ کی، فائرنگ سے ایف آئی اے کا ایک اہلکار زخمی ہو گیا۔

دوسری جانب پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے صحافی محسن بیگ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عدالتی تحقیقات اورانکوائری مکمل ہونے تک محسن بیگ کو رہا کیا جائے۔ 

مزید خبریں :