29 مارچ ، 2022
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ میں آج چین کیلئے روانہ ہورہا ہوں۔
شاہ محمودقریشی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آج روس،ایران سمیت کئی ممالک کے وزرائےخارجہ سے ملاقات متوقع ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ملاقاتوں میں خطےکے امور،امن واستحکام، معاشی تحفظ، روابط اورافغانستان کےمعاملات پربھی بات ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام ممالک سےاچھےتعلقات کاخواہاں ہے جب کہ ہمارے سے سب ممالک کےاچھےتعلقات ہیں۔
شاہ محمودقریشی نے کہا کہ 19 ستمبر 2021 کو افغانستان سے متعلق اجلاس سب نےدیکھاجبکہ حالیہ اوآئی سی اجلاس بھی دیکھ لیں کتنے ممالک نے شرکت کی۔
انہوں نے مزید کہاکہ یمن سے متعلق کوئی کردار ادا کر سکے تو سعودی اتحاد تائید کرے گا تاہم انہوں نے انکشاف کیا کہ ایک بڑے ملک سے پیغام آیا تھا روس کا دورہ نہ کریں، تاہم ہم نے سمجھایا روس کے دورے کی نوعیت دوطرفہ تعلقات ہیں۔
اس کے علاوہ ڈی چوک جلسے میں عمران خان کی جانب سے خط لہرانے پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم کی صوابدید اور اختیا رہے کہ خط کس حد تک شیئر کرتے ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کسی کو اقتدار میں لانا یا اتارنا عوام کی ذمہ داری ہوتی ہے، جمہوریت میں تو ہے ہی یہی کہ عوام فیصلہ کریں گے کون اقتدار میں آئیگا۔
انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کیلئے پیسے کا بے دریغ استعمال ہو رہا ہے جو ہمارے مستقبل اور جمہوریت کیلئے اچھا نہیں، رقم کے ذریعے کسی بھی حکومت کو پلٹ دیں یہ ملک کے لیے درست نہیں۔
شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت آئی تو کوشش تھی خارجہ پالیسی با وقار اور آزاد ہو لیکن خطے کے ممالک کے ساتھ جیو اکنامکس پر زیادہ توجہ دی گئی۔