06 جولائی ، 2022
کم عمر ریکارڈ ہولڈر کوہ پیما شہروز کاشف کے والد کاشف سلمان کا کہنا ہے کہ ہم نے تکلیف کا جو ٹریلر دیکھا ہے وہی کافی ہے، بیٹے کو منانے کی کوشش کروں گا کہ عید ہمارے ساتھ کرے۔
کاشف سلمان نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ شہروز کاشف اور فضل علی کیمپ تھری میں پہنچ چکے ہیں، اطالوی کوہ پیماؤں نے دوربین کے ذریعے دونوں کوہ پیماؤں کی نشاندہی کی، اب وہ خطرے سے باہر ہیں اور یہی ہمارے لیے اطمینان بخش ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہروز کاشف کے لاپتہ ہونے کے بعد جو 14 گھنٹے گزرے وہ انتہائی اذیت ناک تھے، میں نے زندگی میں ایسا اذیت ناک وقت نہیں دیکھا، جب پتہ چلے کہ آپ کابیٹا لا پتہ ہو گیا ہے، ایسے میں باپ کیسے سو کر رات گزار سکتا ہے۔
کاشف سلمان نے مزید کہا کہ یہ سوچنا تکلیف دہ تھا لیکن دونوں کوہ پیماؤں نے اپنے اعصاب پر قابو پایا، مضبوطی دکھائی اور رات گزاری اور اپنی مدد آپ کے تحت کیمپ تھری میں پہنچے۔
شہروز کاشف کے والد نے کہا کہ کوہ پیمائی میرے بیٹے کا اپنا شوق ہے، میں اس کو کوہ پیمائی سے نہیں روک سکتا، شہروز نے 11 برس کی عمر سے کوہ پیمائی شروع کی، اس نے نانگا پربت سر کرنے کے بعد جی ون اور جی ٹو کی مہم پر جانا ہے لیکن اب ہم شہروز کاشف کو لینے کے لیے جا رہے ہیں۔
ریکارڈ یافتہ پاکستانی کوہ پیما کے والد کا کہنا تھا میں شہروز کو منانے کی کوشش کروں گا کہ میری خاطر ابھی اگلی مہم سے رک جائے، میں کہوں گا کہ وہ جی ون اور جی ٹو اگلے برس سر کر لے، ہمارے لیے اتنا ہی بہت ہے جو ہم نے تکلیف کا یہ ٹریلر دیکھ لیا، ملوں گا تو کہوں گا کہ اس بار رک جاؤ، آؤ ہمارے ساتھ عید مناؤ، یہ مہم اگلے برس کر لینا۔
یاد رہے کہ شہروز کاشف نے گزشتہ روز نانگا پربت سر کی تھی اور واپس آتے ہوئے لاپتہ ہو گئے تھے تاہم آج صبح ان کے والد کاشف سلمان نے جیو نیوز کو بتایا تھا کہ ان کے بیٹے کا پتہ چل گیا ہے اور وہ کیمپ تھری کی جانب رواں دواں ہیں۔