19 جولائی ، 2022
پشاور: صدر سرکل کا علاقہ بچیوں کے لیے غیر محفوظ بن گیاجہاں گزشتہ تین ہفتوں کے دوران تین کمسن بچیوں کو زیادتی کانشانہ بنایا گیا جن میں سے دو کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔
پشاور کے تین تھانوں شرقی ، غربی اور تھانہ گلبرگ کی حدود درندہ صفت ملزمان کا گڑھ بن گئی ہے جہاں گزشتہ 21 دنوں کے دوران 10 سال سے کم عمر کی تین ننھی کلیوں کو سفاک درندوں نے کچل دیا۔
اتوار کے روز 10 سالہ بچی گھر سے چیز لینے باہر نکلی تو اس کو نامعلوم ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور قتل کردیا۔
10 جولائی کو تھانہ گلبرک کی حدود میں منزہ کو زیادتی کانشانہ بنایا گیا جب کہ 3 جولائی کو ریلوے کالونی میں 10 سالہ ماہ نور کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔
بچیوں سے زیادتی اور قتل کے کیسز 5 مربع کلو میٹر کی حدود میں پیش آئے جس سے پولیس کو شبہ ہے کہ واقعات میں ملوث ملزمان کا تعلق منظم گروہ سے ہے۔
پولیس نے تفتیشی ٹیمیں تو تشکیل دیں تاہم نہ تفتیش انجام کو پہنچی اور نہ ہی ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جاسکا۔
خیبرپختونخوا حکومت کاکہنا ہے کہ بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور ملزمان کو جلد ازجلدگرفتار کرکے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی ۔