کووڈ 19 ویکسین کی تیسری خوراک بیماری سے بچانے کیلئے کس حد تک مؤثر؟

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

کووڈ 19 ویکسین کی تیسری خوراک کورونا وائرس کی 20 مختلف اقسام کو مؤثر طریقے سے شناخت کرکے انہیں ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

سرے یونیورسٹی کی تحقیق میں ویکسین کی تیسری خوراک یا بوسٹر ڈوز کے اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ویکسین کی 2 خوراکوں کے استعمال کے بعد بیماری کے خلاف ان کی افادیت 20 ہفتے میں گھٹ جاتی ہے، مگر بوسٹر ڈوز سے مدافعتی نظام وائرس کی 20 مختلف اقسام کو ناکارہ بنانے کے قابل ہوجاتا ہے۔

تحقیق کے لیے ماہرین نے اینٹی جینک میپ تیار کیا تھا جس سے وہ وائرس کی ہر قسم کو شناخت اور مدافعتی نظام پر ان کے اثرات  جاننے کے قابل ہوگئے۔

تحقیق میں 70 سے 89 سال کی عمر کے افراد کو شامل کیا گیا تھا اور یہ تجزیہ کیا گیا کہ فائزر کووڈ ویکسین کے استعمال سے مدافعتی ردعمل کیسے رہا۔

محققین نے بتایا کہ وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی سطح کورونا وائرس کے خلاف مدافعتی نظام کے ردعمل کو سمجھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان تفصیلات سے ہمیں ویکسینیشن کے بعد وائرس کی نئی اقسام سے بیماری، اسپتال میں داخلے اور بیماری کے خلاف ویکسینیشن کی افادیت میں کمی جیسے خطرات کو سمجھنے میں مدد مل سکے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان تفصیلات سے یہ سمجھنا بھی ممکن ہوسکے گا کہ کس طرح وائرس میں جینیاتی تبدیلیاں ہورہی ہیں ، جس سے نئی اقسام کی پیشگوئی کرنا آسان ہوجاتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے نیچر مائیکرو بائیولوجی میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :