28 جولائی ، 2022
اسلام آباد: پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ پر سپریم کورٹ کے فیصلےکے خلاف عوامی رابطہ مہم چلانےکا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوا ، اجلاس میں مریم نواز ، شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب شریک ہوئے، اجلاس میں آفتاب شیرپاؤ ، پروفیسر ساجد میر ، شاہ اویس نورانی نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف اور محمود خان اچکزئی بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے، قائد ن لیگ نواز شریف بھی ویڈیو لنک پر اجلاس میں شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف عوامی رابطہ مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے، پی ڈی ایم نے الیکشن کمیشن سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنانےکا بھی مطالبہ کیا ہے۔
اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے عدلیہ کے فیصلے کے خلاف یوم سیاہ منانےکی تجویز بھی دے دی، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اب ہمیں واضح سمت کا تعین کرنا ہوگا، کھیل کے سارے کرداروں سے متعلق بھی جاننا ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ مریم نواز نے پی ڈی ایم اجلاس میں مفاہمت کی پالیسی ترک کرنے کی تجویز دی، ان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میں انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے فل کورٹ کا مطالبہ نہیں مانا گیا، ہمیں نظر ثانی میں جانا ہے یا خاموش رہنا ہے، فیصلہ کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ لاڈلے کا 4 سال کا گند ہم پر ڈال دیا گیا، صرف ملک بچانے کے لیے حکومت میں آنا قبول کیا، میں پہلے دن سے ہی حکومت میں آنےکا مخالف تھا۔
اجلاس میں عدالتی اصلاحات کے حوالے سے قومی اسمبلی سے منظور قرارداد کا خیر مقدم بھی کیا گیا۔
شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ مفاہمتی پالیسی نے شروع دن سے ہمیں نقصان پہنچایا، حکومت کرنی ہے، الیکشن کرانا ہے یاکوئی اور راستہ اختیار کرنا ہے،فیصلہ کرلیں۔