25 اگست ، 2022
تمباکو نوشی دل کو توقعات سے بھی زیادہ نقصان پہنچاتی ہے۔
یہ انتباہ ڈنمارک میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں کیا گیا۔
یہ تو طبی ماہرین کو پہلے سے علم تھا کہ تمباکو نوشی کے نتیجے میں دل کی شریانیں بلاک ہوجاتی ہیں جس کے نتیجے میں امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔
مگر Herlev and Gentofte Hospital کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ تمباکو نوشی کرنے والے افراد کے دل دیگر کے مقابلے میں زیادہ بھاری اور کمزور ہوجاتے ہیں۔
اس کے باعث دل درست طریقے سے جسم کے مختلف حصوں میں خون پہنچانے سے قاصر ہوجاتا ہے۔
تمباکو نوشی کی شرح جتنی زیادہ ہوگی دل کے افعال اتنے زیادہ خراب ہوں گے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال تمباکو نوشی کے نتیجے میں 80 لاکھ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں بالخصوص ایسے افراد میں ہارٹ اٹیک اور فالج سے ہونے والی اموات کی شرح بہت زیادہ ہے۔
اس تحقیق میں 20 سے 99 سال کی عمر کے 3874 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور ان سے تمباکو نوشی کی تاریخ کے حوالے سے سوالنامے بھروائے گئے۔
تحقیق کے آغاز میں ان افراد میں امراض قلب کی شکایت نہیں تھی جبکہ ان کے الٹرا ساؤنڈ کراکے بھی دل کی صحت کو جانچا گیا۔
بعد ازاں تمباکو نوشی کے عادی افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ اس لت سے دور رہنے والوں سے کیا گیا۔
نتائج سے ثابت ہوا کہ تمباکو نوشی کے نتیجے میں دل کا وزن بڑھ جاتا ہے اور وہ کمزور ہوجاتا ہے جبکہ ان کے دل کا بایاں حصہ کم مقدار میں خون پمپ کرنے لگتا ہے۔
تحقیق کے 10 سالہ عرصے میں تمباکو نوشی کرنے والے افراد کے دل کمزور ہوتے چلے گئے اور محققین نے کہا کہ اگر اس لت سے جان چھڑا لی جائے تو اس نقصان کو کافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
اگر آپ کو علم نہ ہو تو جان لیں کہ ایک سیگریٹ میں 7 ہزار کیمیکلز ہوتے ہیں جو شریانوں کو تنگ کرکے انہیں نقصان پہنچاتے ہیں۔
اسی طرح نکوٹین سے دل کی دھڑکن کی رفتار اور بلڈ پریشر میں خطرناک حد تک اضافہ ہوجاتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کانگریس کے اجلاس میں پیش کیے گئے۔