جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی نئی دنگ کردینے والی تصاویر جاری

یہ اس گلیکسی کی تصویر ہے / فوٹو بشکریہ ناسا
یہ اس گلیکسی کی تصویر ہے / فوٹو بشکریہ ناسا

ہبل ٹیلی اسکوپ اور جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی لی گئی نئی دنگ کر دینے والی تصاویر سامنے آئی ہیں جن میں فینٹوم گلیکسی کو دکھایا گیا ہے۔

یہ گلیکسی زمین سے 3 کروڑ 20 لاکھ نوری سالوں کے فاصلے پر واقع ہے۔

یورپین اسپیس ایجنسی (ای ایس اے) کے مطابق یہ گلیکسی پائیسز نامی ستاروں کے جھرمٹ میں واقع ہے۔

فینٹوم گلیکسی کو پہلے ایم 74 کہا جاتا تھا اور یہ مرغولے نما کہکشاں ہے اور اس کی تمام تر تفصیلات نئی تصاویر میں موجود ہیں۔

ان تصاویر کے لیے ہبل ٹیلی اسکوپ اور جیمز ویب ٹیلی اسکوپ دونوں کے ڈیٹا کو استعمال کیا گیا۔

جیمز ویب نے اس کہکشاں کے مرغولے نما بازؤں میں گیس اور گرد کو نمایاں کیا جبکہ تصاویر میں کہکشاں کے مرکز میں واقع جھرمٹ کو واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

یبل اور جیمز ویب کی تصاویر / فوٹو بشکریہ ناسا
یبل اور جیمز ویب کی تصاویر / فوٹو بشکریہ ناسا

ای ایس اے کے مطابق جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے اپنے مڈ انفراریڈ انسٹرومنٹ (ایم آئی آر آئی) کو استعمال کرکے فینٹوم گلیکسی کا تجزیہ کیا تاکہ ستاروں کی تشکیل کے ابتدائی مراحل کو سمجھا جاسکے۔

جیمز ویب ٹیلی اسکوپ روشنی کی انفرا ریڈ ویو لینتھ کے مشاہدے کے لیے بہترین ہے جبکہ ہبل الٹرا وائلٹ اور واضح ویو لینتھ بہترین طریقے سے سامنے لائی۔

اس سے ستارے کی تشکیل کے روشن حصوں کا انکشاف ہوا۔

دونوں ٹیلی اسکوپ کے ڈیٹا کے امتزاج سے سائنسدانوں کو فینٹوم گلیکسی کو زیادہ سمجھنے میں مدد ملی اور زبردست تصاویر سامنے آئیں۔

خیال رہے کہ ناسا نے جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی اولین تصاویر جولائی میں جاری کی تھیں۔

ہبل سے بڑی یہ ٹیلی اسکوپ بہت زیادہ دور موجود کہکشاؤں کا مشاہدہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جس سے سائنسدانوں کو ستاروں کی ابتدائی تشکیل کے بارے میں جاننے کا موقع مل سکے گا۔

ہبل زمین کے مدار میں گردش کررہی ہے جبکہ جیمز ویب سورج کے گرد چکر لگارہی ہے۔