01 ستمبر ، 2022
سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں موجود افراد کی مشکلات ختم ہونے کو نہیں آرہیں، ہر طرف پانی ہی پانی ہے لیکن پھر بھی ان کے پاس پینے کے لیے پانی موجود نہیں ہے۔
بلوچستان کے علاقے ڈیرہ اللہ یار میں حالات پہلے سے زیادہ ابتر ہوگئے ہیں، چاروں طرف گندا پانی جمع ہے۔
سیلاب متاثرین 50 سے 150 روپے دے کر صاف پانی پینے پر مجبور ہیں، ان کا گھر، سڑکیں سب زیر آب ہیں اور متاثرین گندا پانی پی کر اپنی سانسوں کو بحال کرنے کی تگ و دو میں مصروف ہیں۔
سخت گرمی اور سیلاب میں مال مویشی مر رہےہیں، پانی کے نکاس کا کوئی بندوبست نہ ہونے پر متاثرین سخت پریشان ہیں۔
سیلاب پانی کے ساتھ بے گھری، بھوک، پیاس اور بیماریوں کے ریلے بھی لایا ہے، ہر طرف پانی، کیچڑ اور ان میں ڈوب کر مرنے والے مویشیوں سے اُٹھنے والی بدبو سے صورت حال مزید خراب ہو رہی ہے اور مختلف امراض بھی پھوٹ رہے ہیں۔