Time 05 ستمبر ، 2022
دنیا

سانس کے ذریعے دی جانے والی دنیا کی پہلی کووڈ ویکسین تیار

ویکسین کے ابتدائی ٹرائل کے دوران 2021 میں لی جانے والی تصویر / فوٹو بشکریہ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ
ویکسین کے ابتدائی ٹرائل کے دوران 2021 میں لی جانے والی تصویر / فوٹو بشکریہ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ

چین دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں ایک ایسی کووڈ 19 ویکسین کی منظوری دی گئی ہے جسے استعمال کرنے کے لیے انجیکشن کی ضرورت نہیں ۔

اس ویکسین کو سانس کے ذریعے جسم کے اندر پہنچایا جاتا ہے۔

یہ ویکسین کین سائنو بائیو لاجکس نے تیار کی ہے اور اس کی منظوری بوسٹر کے طور پر دی گئی ہے۔

چین کے نیشنل میڈیکل پراڈکٹس ایڈمنسٹریشن نامی ادارے کی جانب سے ویکسین کو ہنگامی استعمال کے لیے منظوری دی گئی ہے۔

یہ کین سائنو کی سنگل ڈوز ویکسین کا نیا ورژن ہے اور کمپنی کے مطابق اس کے استعمال سے خلیاتی اور mucosal مدافعت متحرک ہوتی ہے۔

یہ ویکسین 2 خوراکوں میں استعمال کرائی جائے گی اور ایک کے بعد دوسری خوراک 28 دن بعد دی جائے گی۔

کمپنی کے مطابق یہ ویکسین بیماری سے تحفظ فراہم کرنے میں انجیکشن کے ذریعے دی جانے والی ویکسین جتنی ہی مؤثر ہے۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں سانس کے ذریعے دی جانے والی کووڈ ویکسینز کی تیاری پر کام کیا جارہا ہے۔

چونکہ ایسی ویکسینز انجیکشن کے بغیر استعمال کی جاسکتی ہیں اس لیے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ویکسینیشن سے گھبرانے والے افراد کے لیے قابل قبول ہوں گی۔

اس نئی ویکسین کو Ad5-nCoV کا نام دیا گیا ہے اور اس کے لیے نزلہ زکام کا باعث بننے والے وائرس کو استعمال کیا گیا ہے تاکہ مدافعتی نظام کورونا وائرس سے مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوسکے۔

مزید خبریں :