29 ستمبر ، 2022
پاکستان ریلویز کی جانب سے ملک بھر میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے بعد معطل ہو جانے والے ریلوے آپریشن کو مرحلہ وار بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب، سندھ، بلوچستان اور کے پی کے میں بارشوں اور تباہ کن سیلاب سے ریلوے آپریشن معطل ہوکر رہ گیا تھا جسے اب جزوی طور پر بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سیلاب کے بعد پہلے مرحلے میں مال بردار ٹرینیں بحال کی جا رہی ہیں جبکہ مسافر بردار ٹرینوں کا آپریشن اکتوبر کے پہلے ہفتے میں بحال ہوگا۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے پاکستان ریلوے کو اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے، نقصان پر قابو پانے کیلئے حکام کی جانب سے کرائے بڑھانے پر بھی غور شروع کردیا گیا ہے۔
ترجمان ریلویز بابر علی کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں مال بردار گاڑیاں چلائی جا رہی ہیں تا کہ ٹریک کی ٹیسٹنگ کے علاوہ کوئلے، فرنس آئل اور دیگر صنعتی سامان کی ترسیل ممکن بنائی جا سکے جبکہ مسافر بردار ٹرینیں بھی جلد بحال کر دی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے 28 اپ اینڈ ڈاؤن ٹرینوں کا پہیہ رک گیا تھا جس سے ریلوے کو 11 ارب کا خسارہ اٹھانا پڑا ہے، سیلابی پانی سے ٹریک اور ریلوے پلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
ترجمان کے مطابق ٹریک پر سیلابی پانی کے باعث مسافر ٹرینوں کے آپریشن کی بحالی میں تقریباً ایک ہفتہ مزید لگے گا۔
دوسری جانب وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ہدایت کی ہے کہ متاثرہ ریلوے تنصیبات کا جنگی بنیادوں پر سروے کیا جائے اور ٹریکس کی بحالی کیلئے تین شفٹوں میں کام کیا جائے۔
سبی۔کوئٹہ سیکشن پر متاثرہ پل کی بحالی کے بعد کوئٹہ کو جلد ہی نیشنل ریلوے نیٹ ورک سے جوڑ دیا جائے گا جبکہ کراچی تک اپ ٹریک فریٹ آپریشن بحال ہونے کے بعد تین اکتوبر تک فریٹ والیم بھی معمول پر آ جائے گا۔