بل گیٹس اب دنیا کو لاحق کس خطرے کی روک تھام کیلئے کام کررہے ہیں؟

مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس / رائٹرز فوٹو
مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس / رائٹرز فوٹو

مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس دنیا میں امراض اور غربت کے خاتمے کے لیے کام کررہے ہیں، مگر اس کے ساتھ ساتھ وہ ہمارے سیارے کو ایک اور بڑے خطرے سے بچانے کی کوششیں بھی کررہے ہیں۔

بل گیٹس کی جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کے لیے بریک تھرو انرجی وینچرز (بی ای وی) نامی ادارے کے لیے فنڈز اکٹھے کیے جارہے ہیں۔

ایک انٹرویو کے دوران بل گیٹس نے کہا کہ زہریلی گیسوں کے اخراج کو صفر کرنے تک موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام ممکن نہیں اور ہمارا ادارہ اسی حوالے سے کام کرے گا، جس کے لیے مختلف کمپنیوں کی جانب سے فنڈز دیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نئی ٹیکنالوجیز کے بغیر دنیا موسمیاتی تبدیلیوں کے بحران کا مقابلہ نہیں کرسکے گی۔

انہوں نے توقع ہے کہ بریک تھرو انرجی وینچرز کے لیے ہمارا کام عالمی معیشت کو بدلے گا اور دنیا زہریلی گیسوں کے اخراج کو روکنے کے قریب پہنچ جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ بی ای او سے نئی ماحول دوست ٹیکنالوجیز کو سامنے لانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بہت زیادہ سرمایہ طویل المعیاد اسٹوریج، گرین ہائیڈروجن، بجلی کی ترسیل کے بہتر نظام، کسی زہریلی گیس کے اخراج کے بغیر مختلف مصنوعات بشمول سیمنٹ اور اسٹیل کی تیاری پر خرچ کیا جارہا ہے، ان سب پر کام ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے، ماحول کے لیے کم نقصان دہ سیمنٹ کی تیاری زیادہ مہنگی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ زہریلی گیسوں کے 65 فیصد حصہ کا اخراج متوسط آمدنی والے ممالک کی جانب سے کیا جاتا ہے اور اس کو صفر تک لانے کا واحد ذریعہ نئی ٹیکنالوجیز ہی ہیں، کیونکہ ماضی میں سب سے زیادہ زہریلی گیسوں کو خارج کرنے والے امیر ممالک کی جانب سے سرمایہ لگانے سے انکار کیا جارہا ہے۔

بل گیٹس نے کہا کہ زراعت میں متعدد نئی چیزوں نے انہیں دنگ کردیا، ہمارا ہمیشہ سے ماننا ہے کہ زراعت ہی سب سے مشکل شعبہ ہے مگر ہم نے اس میں کافی پیشرفت دیکھی ہے جو ماحول کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔

واضح رہے کہ بل اینڈ ملینڈا گیٹس نے ایشیا اور افریقا کے مختلف ممالک میں ماحول دوست چاول کے پراجیکٹ پر 5 کروڑ ڈالرز خرچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس پراجیکٹ کے تحت چاول کی ایسی نئی اقسام کو کاشت کیا جائے گا جو موسمیاتی تبدیلیوں کو برداشت کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جنگ جتنی جلد ختم ہوجائے موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کے لیے اتنا بہتر ہوگا کیونکہ اس کے بغیر کافی کچھ کرنا ممکن نہیں ہوسکے گا۔

مزید خبریں :