07 اکتوبر ، 2022
نیند ہماری زندگی کا انتہائی اہم عمل ہے جو جسم اور ذہن دونوں کی صحت کے لیے بہت زیادہ ضروری ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اگر آپ روزانہ 5 گھنٹے سے کم سونے کے عادی ہوتے ہیں تو اس کے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر یہ ایک عادت متعدد امراض کا شکار بناسکتی ہے جبکہ دیگر مسائل الگ ہیں۔
یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ موجودہ عہد میں اسمارٹ ڈیوائسز کے باعث لوگ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوچکے ہیں۔
تو ناکافی نیند کے جسم پر مرتب اثرات کے بارے میں جان لیں۔
نیند کی کمی کے باعث جسم کی بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور آپ زیادہ آسانی سے کسی بیماری کے شکار ہوجاتے ہیں۔
نیند کی کمی کے باعث مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے جس کا نتیجہ نزلہ زکام یا ایسی ہی عام بیماریوں سے زیادہ متاثر ہونے کی شکل میں نکلتا ہے۔
نیند کا کم (5 گھنٹے سے کم) اور طویل دورانیہ (9 یا اس سے زیادہ گھنٹے) دونوں دل کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔
خاص طور پر نیند کی کمی سے امراض قلب یا فالج کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔
نیند کی کمی سے بریسٹ کینسر، آنتوں اور مثانے کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
مگر اچھی خبر یہ ہے کہ روزانہ 7 سے 8 گھنٹے کی نیند کو یقینی بناکر اس خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔
ایک رات کی خراب نیند سے بھی دماغ کی سوچنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایک رات کی نیند متاثر ہونے سے لوگوں کے لیے دماغی ٹاسک کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔
یادداشت، فیصلہ سازی، منطق اور مسائل حل کرنے جیسی صلاحیتیں نیند کی کمی سے متاثر ہوتی ہیں۔
نیند کی کمی سے نہ صرف آپ چیزیں یا باتیں بھولنے لگتے ہیں بلکہ اس سے کچھ نیا سیکھنے اور یادداشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
طبی تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ نیند یادداشت کو منظم کرنے کے لیے انتہائی اہم ہوتی ہے جس کے بغیر دماغ کے لیے نئی تفصیلات کو یادداشت میں محفوظ کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔
نیند کی کمی موٹاپے کا شکار بھی بناسکتی ہے۔
21 ہزار سے زیادہ افراد پر ہونے و الی ایک تحقیق میں نیند اور جسمانی وزن کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
3 سال تک جاری رہنے والی تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ روزانہ 5 گھنٹے سونے کے عادی افراد کا وزن اس عرصے میں نمایاں حد تک بڑھ گیا۔
اس کے مقابلے 7 سے 8 گھنٹے کی نیند جسمانی وزن کو صحت مند سطح پر رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
جسمانی وزن بڑھنے کے ساتھ ساتھ نیند کی کمی کے شکار افراد میں ذیابیطس کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 6 گھنٹے سے کم نیند کے نتیجے میں انسولین کی مزاحمت بڑھتی ہے جس سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
6 گھنٹے سے کم نیند کے عادی افراد کے لیے ٹریفک حادثات کا خطرہ 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
امریکا کے نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن نے تو لوگوں کو کہا ہے کہ اگر ان کی نیند پوری نہیں ہوتی تو ڈرائیونگ کرنے سے پہلے 2 بار سوچیں۔
اگر طبی مسائل بھی آپ کو زیادہ نیند کے لیے قائل نہیں کرسکتے تو ایسا اپنی شخصیت کے لیے کریں۔
30 سے 50 سال کی عمر کے افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نیند کی کمی سے چہرے پر جھریاں ابھرنے کا خطرہ بڑھتا ہے جبکہ جلد رنگت بھی ماند پڑ جاتی ہے۔
اور ہاں اس عادت کے باعث جلد ڈھیلی ہوکر لٹکنے بھی لگتی ہے۔