17 اکتوبر ، 2022
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ممکنہ لانگ مارچ کے تناظر میں اسلام آباد پولیس نے شہریوں کی لسٹیں بنانے اور ضمانتی بانڈز مانگنےکا اعتراف کرلیا، عدالت نے پولیس حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں کو غیر ضروری ہراساں کرنے سے روک دیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نےسابق ایڈووکیٹ جنرل نیاز اللہ نیازی کی درخواست پرسماعت کی۔
دوران سماعت اسٹیٹ کونسل شہریوں کو تھانے بلاکر ضمانتی بانڈز لینے پر عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے تھانہ بنی گالہ کے پولیس حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں کو غیر ضروری ہراساں کرنے سے روک دیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ضمانتی بانڈز لینےکی قانونی حیثیت پرپولیس مطمئن نہیں کرسکی، پولیس لسٹوں کی تیاری سے متعلق آئندہ سماعت پرمطمئن کرے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ کے استفسار پر اسٹیٹ کونسل کے نمائندے نے بتایا کہ آئی جی صاحب نے لسٹ بنوائی ہے ہم نے ضمانتی بانڈز کے لیے کہا ہے۔
چیف جسٹس نےکہا کہ یہ ہراسانی ہے، آپ کسی کو کیسےکال کرسکتے ہیں ؟ کس قانون کے تحت پولیس نے ضمانتی بانڈز مانگے ہیں؟
پولیس حکام نے بتایا نقض امن کی وجہ سے ضمانتی بانڈز مانگے تھے، جو حکم تھا اس پر عمل کیا، عدالت نےکہا کہ ضمانتی بانڈز کا پولیس نے جو طریقہ کار اپنایا ہے وہ قانونی طور پر درست نہیں۔
عدالت عالیہ نے اسٹیٹ کونسل کی لسٹ پر آئندہ سماعت پرعدالت کو مطمئن کرنےکا حکم دے دیا۔