29 نومبر ، 2022
اسلام آباد ہائیکورٹ نے امریکی جیل میں قید پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق کیس میں امریکا کے ساتھ کی گئی خط و کتابت کے ریکارڈپرعدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے آئندہ سماعت پر وزارت خارجہ کو تمام خط و کتابت کا ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجازاسحاق خان نے عافیہ صدیقی کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے حافظ یاسر عرفات اور وزارت خارجہ کے حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت وزارت خارجہ کی جانب سے امریکی حکام سے خط وکتابت کا ریکارڈ عدالت پیش کیاگیا جس پر عدالت نے کہاکہ آپ نے دوبارہ وہی پراسیس شروع کر دیا جو پہلے کر چکے ہیں۔
حافظ عرفات ایڈووکیٹ نے کہاکہ دفتر خارجہ نے جو رپورٹ جمع کرائی ہے اس کی کاپی فراہم کی جائے تاکہ میں اس کو دیکھ لوں۔
عدالت نے کہاکہ امریکا کے ساتھ جو خط و کتابت ہوئی ہے وہ دکھائیں، ایک ماہ کے بعد دوسری رپورٹ آئی ہے جو غیر تسلی بخش ہے۔
عدالت نے ہدایت کی کہ آئندہ تاریخ پر وزارت خارجہ کی تمام خط و کتابت عدالت میں پیش کیا جائے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 7 دسمبر تک ملتوی کردی۔