30 نومبر ، 2022
سابق ٹیسٹ کرکٹر اعجاز احمد نے نوجوان بلے باز محمد ہریرہ کے بارے میں پیش گوئی کی ہے۔
نوجوان بیٹر محمد ہریرہ لگاتار دوسرے برس پاکستان کے پریمیئر فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ قائد اعظم ٹرافی کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر بنے، اس مرتبہ بھی وہ بہترین بیٹر قرار پائے۔
قائد اعظم ٹرافی کی پہلی مرتبہ چیمپئن بننے والی ناردرن کے بیٹر محمد ہریرہ نے 11 میچز کی 18 اننگز میں 1024 رنز 73،14 کی اوسط سے 4 سنچریوں اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے بنائے جب کہ ان کا بہترین اسکور 221 رنز رہا، انہوں نے یہ ڈبل سنچری فائنل میں سندھ کے خلاف قذافی اسٹیڈیم لاہور میں اسکور کی ۔
ناردرن کے کوچ اور سابق ٹیسٹ کرکٹر اعجاز احمد نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہو ئے بتایا کہ میں محمد ہریرہ کو انڈر 19 سے قریب سے دیکھ رہا ہوں، انڈر 19 سے ہی ہریرہ کو کھیل کے حوالے بہت زیادہ آگاہی تھی، وقت کے ساتھ ساتھ اس میں بہتری آتی جا رہی ہے، گزشتہ برس ہریرہ نے قائداعظم میں ٹرپل سنچری کی اور اس مرتبہ فائنل میں ڈبل سنچری سکور کی ۔
انہوں نے کہا کہ مجھے دکھ اس چیز کا ہوا ہے کہ محمد ہریرہ اس مرتبہ ٹرپل سنچری نہیں کر سکے میں نے اس کا ٹرپل سنچری اسکور کرنے کا مائنڈ بنایا ہوا تھا کہ اگر لگاتار دوسرے سیزن میں ٹرپل سنچری کرو گے تو اس کا امپیکٹ بہت بڑا پڑے گا۔
اعجاز احمد کا کہنا تھا کہ ہریرہ ایک مرتبہ پھر سب سے زیادہ رنز بنانے والا بیٹر بنا ہے ابھی اس پر تھوڑا کام کرنے کی ضرورت ہے وہ پاکستان کی طرف سے ضرور کھیلے گا، اس کے علاوہ مبصر خان نے بہت متاثر کیا ہے، مبصر پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار پائے وہ وائٹ بال کرکٹ کے لیے بہترین آپشن ہے۔
اعجاز احمد نے کہا کہ ناردرن کے لیے خاصا مایوس کن تھا کہ وہ دو مرتبہ قائد اعظم ٹرافی کے فائنل میں پہنچنے کے باوجود چیمپئن نہیں بن سکے تھے لیکن اس مرتبہ وہ تیسرے مرتبہ فائنل میں پہنچے اور چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا، مجھے لگتا ہے کہ میں ان کے لیے لکی رہا ہوں لیکن میرا حصہ کچھ زیادہ نہیں تھا دیگر کوچز اور مینجمنٹ کے اراکین اور کھلاڑیوں نے بڑی محنت کی، کوچ سمیع اللہ نیازی نے ٹیم کو بہت اچھا کھلایا اور نوجوان کھلاڑیوں نے تسلسل کے ساتھ پرفارم کیا۔