Time 12 دسمبر ، 2022
پاکستان

پروین رحمان قتل کیس کے ملزمان کی نظربندی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار

ملزمان کی نظر بندی میں کوئی میڈیا کا دباؤ نہیں ہے اور نا ہی کوئی بدنیتی شامل ہے: ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ/ فائل فوٹو
ملزمان کی نظر بندی میں کوئی میڈیا کا دباؤ نہیں ہے اور نا ہی کوئی بدنیتی شامل ہے: ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ/ فائل فوٹو

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے سماجی کارکن پروین رحمان قتل کیس کے ملزمان کی نظربندی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دے دیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں پروین رحمان قتل کیس کے ملزمان کی نظر بندی کے نوٹیفیکیشن کے خلاف سماعت ہوئی جس سلسلے میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور سیکرٹری داخلہ عدالت میں دوبارہ پیش ہوئے۔

دورانِ  سماعت درخواست گزار کے وکیل محمود قریشی نے کہا کہ ملزمان کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن میرٹ کے خلاف ہے، صرف مفروضوں اور افواہوں کی بنیاد پر نظر بندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، نوٹیفکیشن آئین کے 4٫9 ،10 کی خلاف اور غیر قانونی ہے۔

اس موقع پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے مؤقف اپنایا کہ تمام متاثرہ افراد کو وضاحت کا موقع دیا گیا تھا ، درخواست گزار نے ایم پی او کے قانون کو چیلنج نہیں کیا ہے جب کہ ملزمان کی نظر بندی میں کوئی میڈیا کا دباؤ نہیں ہے اور نا ہی کوئی بدنیتی شامل ہے، انٹیلی جنس رپورٹ ہمیشہ مکمل صورت میں نہیں ہوتی ہیں۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ملزمان کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن درست جاری کیا گیا ہے۔

عدالت نے فریقین کےدلائل سننے کے بعد پروین رحمان قتل کیس کے ملزمان کی نظربندی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دے دیا۔

مزید خبریں :