پاکستان
20 فروری ، 2012

تھرمل پلانٹس کو فیول نہیں مل رہا، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں، ایم ڈی پیپکو

تھرمل پلانٹس کو فیول نہیں مل رہا، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں، ایم ڈی پیپکو

اسلام آباد … ایم ڈی پیپکو رسول خان محسود نے کہا ہے کہ معلوم نہیں وزیر پانی و بجلی نے لوڈشیڈنگ کے مکمل خاتمے کا بیان کیسے دے دیا، ان کا کہنا ہے کہ تھرمل پاور پلانٹس کو فیول نہیں مل رہا ان حالات میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں۔ ایم ڈی پیپکو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کے اجلاس میں اراکین کمیٹی کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سید غلام مصطفی شاہ کی صدارت میں ہوا۔ ایم ڈی پیپکو کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ وفاقی وزیر نے یہ بیان کسی خاص وقت کیلئے دیا ہو، اس موقع پر سیکریٹری پانی و بجلی امتیاز قاضی نے رکن کمیٹی یوسف تالپور کے سوال پر بتایا کہ اس وقت ملک میں 6 تھرمل پاور پلانٹس تیل نہ ملنے کے باعث بند پڑے ہیں، جن سے 1400 میگا واٹ تک بجلی پیدا ہو سکتی ہے، اجلاس میں اراکین کمیٹی نے چیئرمین کمیٹی سے شکایت کی کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں لوڈ شیڈنگ میں بھی امتیازی سلوک برتتی ہیں، ایک ہی شہر میں کہیں زیادہ اور کہیں کم لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، جس پر چیئرمین کمیٹی نے سیکریٹری پانی و بجلی کو معاملے کا نوٹس لینے کی ہدایت کی۔ سیکریٹری پانی و بجلی نے کمیٹی کو بتایا کہ لوڈ شیڈنگ مجبوری ہے، تھرمل پاور پلانٹس کے پاس تیل کیلئے پیسے نہیں کیونکہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں حاصل ہونے والی وصولیوں کا معاملہ عدالتوں میں ہے، روزانہ 50سے 60کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق سیکریٹری پانی و بجلی نے جن تھرمل پاور پلانٹس کے بند ہونے کی بات کی یہ تو صرف سرکاری شعبے سے ہیں، اس کے علاوہ نجی شعبے کے 12 کے قریب ایسے پاور پلانٹس بھی ہیں جو فیول نہ ملنے کے باعث بند پڑے ہیں، کیونکہ انہیں حکومت کی طرف سے بجلی خریداری کی مد میں ادائیگیاں نہیں کی جارہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ نوڈیرو میں گیس پر چلنے والا 45 میگاواٹ کا پاور پلانٹ بھی گیس نہ ملنے کے باعث بند پڑا ہے۔

مزید خبریں :