18 جنوری ، 2023
موسم سرما میں اکثر افراد کو نزلہ زکام، گلے میں خرابی یا بخار جیسی بیماریوں کا سامنا ہوتا ہے۔
ان عام بیماریوں کے شکار افراد کو لگتا ہے کہ ناک بند ہونے اور گلے کی خراش سے نجات پانا ممکن نہیں۔
مگر کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ نزلہ زکام یا بخار کی شدت رات کو زیادہ بدتر محسوس ہونے لگتی ہے؟
درحقیقت سونے کے لیے لیٹنے کے بعد علامات کی شدت زیادہ محسوس ہونے لگتی ہے، مگر ایسا کیوں ہوتا ہے؟
اس بارے میں کوئی ٹھوس جواب تو موجود نہیں مگر ایک عام خیال کے مطابق اس کا تعلق جسمانی گھڑی سے جڑا ہے۔
جسمانی گھڑی ہمارے خلیات کو دن اور رات کے بارے میں بتانے کا کام کرتی ہے اور روزمرہ کے افعال کے لیے وہ بہت اہم ہوتی ہے۔
یہی گھڑی دل اور مدافعتی نظام کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بھی انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
تو رات کو جب ہم سونے لگتے ہیں تو جسم اس وقت کو متعدد اندرونی افعال کے لیے استعمال کرتا ہے اور اسی وجہ سے نیند کو بہت اہم قرار دیا جاتا ہے۔
ایسا ہی بیماری کے دوران بھی ہوتا ہے اور جب ہم سوتے ہیں تو خون کے سفید خلیات کی تعداد بڑھ جاتی ہے تاکہ کسی بیماری کے خلاف مدافعتی ردعمل کو مضبوط بنایا جاسکے۔
یہی وجہ ہے کہ نزلہ زکام کے شکار افراد جب رات کو سونے کے لیے لیٹتے ہیں یا صبح بیدار ہوتے ہیں تو علامات کی شدت مدافعتی نظام کے متحرک ہونے کی وجہ سے زیادہ محسوس ہوتی ہے۔
مدافعتی نظام مختلف مدافعتی خلیات کی خدمات حاصل کرتا ہے جس سے بیماری سے متاثر خلیات مرجاتے ہیں اور متاثرہ ٹشوز سوج جاتے ہیں۔
اسی طرح بیماری کے خلاف لڑنے کے لیے ناک میں بلغم کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو کہ صحت کے لیے اچھی بات ہے مگر ہمیں وہ اچھا محسوس نہیں ہوتا۔
جب ہم بیدار ہوتے ہیں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حالت بہت خراب ہے کیونکہ رات بھر جسم کے اندر ایک جنگ جاری رہی تھی۔
بیماری کی شدت رات میں زیادہ محسوس ہونے کی چند اور وجوہات بھی ہیں، ایک تو کشش ثقل سے جڑی ہے۔
جب ہم لیٹتے ہیں تو نتھنوں میں بلغم بننے لگتا ہے جس سے دباؤ بڑھتا ہے اور سردرد ہونے لگتا ہے، اس وقت اگر آپ کھڑے ہوکر ناک صاف کریں تو حالت بہتر محسوس ہونے لگتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ ہارمونز کے نظام میں عدم توازن بھی رات کو نیند کی کمی کا باعث بنتا ہے جس سے بھی بیماری کی شدت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔
تو بیماری کے دوران زیادہ سے زیادہ سونے کی کوشش کریں کیونکہ اس وقت ہمارا جسم جراثیموں سے لڑ رہا ہوتا ہے تاکہ ہم صحت مند ہوسکیں۔