21 مارچ ، 2024
دیسی گھی کا استعمال پاکستان کے دیہی علاقوں میں کافی زیادہ ہوتا ہے مگر شہروں میں بیشتر افراد کو لگتا ہے کہ اس کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔
مگر کیا یہ خیال واقعی درست ہے؟
دیسی گھی میں غذائی اجزا کی مقدار عام گھی کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔
حالیہ برسوں میں دیسی گھی پر طبی ماہرین کی توجہ بڑھی ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ کیا یہ واقعی صحت کے لیے مفید ہے یا نہیں۔
ایک کھانے کے چمچ دیسی گھی میں 130 کیلوریز، 15 گرام چکنائی، وٹامن اے، وٹامن ڈی، وٹامن K اور وٹامن ای سمیت دیگر اجزا جسم کو ملتے ہیں۔
یعنی دیسی گھی وٹامنز، اینٹی آکسائیڈنٹس اور صحت کے لیے مفید چکنائی سے بھرپور ہوتا ہے۔
وٹامن ای ایک بہت اہم وٹامن ہے جس کی اینٹی آکسائیڈنٹ خصوصیات کے باعث کینسر، جوڑوں کے امراض اور بینائی کے مسائل کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ دیسی گھی میں پکنے والے کھانوں سے جسم کو اہم وٹامنز اور منرلز کو زیادہ بہتر طریقے سے جذب کرنے میں مدد ملتی ہے۔
دیسی گھی کے چند فوائد درج ذیل ہیں۔
روایتی ٹوٹکوں میں دیسی گھی کو جلنے کے زخم اور سوجن کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو سائنسی طور پر تو ثابت نہیں، مگر گھی میں ایک فیٹی ایسڈ butyrate موجود ہوتا ہے جو ورم کش خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں دریافت ہوا ہے کہ یہ فیٹی ایسڈ جسم کے اندرونی ورم کو کم کرتا ہے۔
دیسی گھی میں conjugated linoleic acid (سی ایل اے) نامی جز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ سی ایل اے سے موٹاپے سے لڑنے میں مدد مل سکتی ہے۔
تحقیق کے مطابق سی ایل اے سے اضافی جسمانی وزن میں کمی لانے میں ممکنہ مدد مل سکتی ہے جبکہ کچھ افراد کے لیے جسمانی چربی کو گھلانا بھی ممکن ہے۔
مگر یہ فائدہ اسی وقت ممکن ہے جب دیسی گھی کا معتدل مقدار میں استعمال کیا جائے، زیادہ مقدار کے استعمال سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
اگرچہ گھی میں چکنائی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے مگر اس میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کی مقدار بھی کافی زیادہ ہوتی ہے۔
یہ فیٹی ایسڈز صحت مند دل اور شریانوں کے نظام کے لیے معاون ثابت ہوتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق متوازن غذا میں دیسی گھی کے استعمال سے کولیسٹرول کی نقصان دہ سطح کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
البتہ دیسی گھی کے بہت زیادہ مقدار کے استعمال سے فائدے کی بجائے نقصان بھی ہوسکتا ہے۔
زیادہ چکنائی کے نتیجے میں امراض قلب کا خطرہ بڑھ سکتا ہے جبکہ امراض قلب کے شکار افراد کو دیسی گھی کا استعمال ڈاکٹروں کے مشورے سے کرنا چاہیے۔
دیسی گھی کے استعمال سے وٹامن اے جسم کو ملتا ہے، یہ وٹامن بینائی کے لیے بہت اہم ہوتا ہے جبکہ مدافعتی افعال اور جلد کی صحت کے لیے بھی یہ مفید ثابت ہوتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔