01 فروری ، 2023
آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کے شعبے میں مسابقت بڑھتی جارہی ہے۔
گوگل کے ملازمین کی جانب سے وائرل اے آئی چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی (ChatGPT) کے مقابلے کے لیے کمپنی کے تیار کردہ چیٹ بوٹ اپرنٹس بارڈ کی آزمائش کی جارہی ہے۔
یہ اے آئی چیٹ بوٹ گوگل سرچ کے تجربے کو ہمیشہ کے لیے بدل کر رکھ دے گا۔
سی این بی سی کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس چیٹ بوٹ کے لیے گوگل نے اپنی تیار کردہ لینگوئج ٹیکنالوجی ایل اے ایم ڈی اے (LaMDA) کو استعمال کیا ہے۔
خیال رہے کہ چیٹ جی پی ٹی نے حالیہ مہینوں کے دوران ٹیکنالوجی کی دنیا میں بہت زیادہ مقبولیت حاصل کی ہے۔
اس کو استعمال کرنے والے افراد آسانی سے مطلوبہ تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں، مضامین لکھوا سکتے ہیں اور بھی بہت کچھ کرسکتے ہیں۔
گزشتہ دنوں یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ چیٹ جی پی ٹی کی مقبولیت میں اضافے کے باعث گوگل نے ایک نیا منصوبہ تیار کیا ہے۔
گوگل کا تیار کردہ چیٹ بوٹ بھی کافی حد تک چیٹ جی پی ٹی کی طرح کام کرتا ہے جس سے صارفین ڈائیلاگ باکس پر کسی سوال کا جواب حاصل کرسکیں گے۔
مگر چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے میں گوگل کا چیٹ بوٹ زیادہ اپ ٹو ڈیٹ ہے اور اس سے حالیہ ہفتوں کے سوالات کے جواب حاصل کرنا بھی ممکن ہے۔
اس کے مقابلے میں چیٹ جی پی ٹی سے 2021 کے بعد کی تفصیلات تو حاصل کی جاسکتی ہیں مگر ان کے درست ہونے ضمانت نہیں ہوتی۔
اپرنٹس بارڈ کے ساتھ ساتھ گوگل کی جانب سے اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس دیگر مصنوعات بشمول ایک سرچ پیج کی بھی آزمائش کی جارہی ہے۔
گوگل کی جانب سے اس رپورٹ کی تصدیق تو نہیں کی گئی مگر ایک ترجمان نے کہا کہ ہم طویل عرصے سے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے اے آئی ٹیکنالوجی پر کام کررہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق ہمارا ماننا ہے کہ اے آئی دنیا بدل دینے والی ٹیکنالوجی ہے جو انفرادی سطح کے ساتھ ساتھ کاروباری اداروں اور برادریوں کے لیے بھی بہت زیادہ کارآمد ثابت ہوسکتی ہے۔