03 فروری ، 2023
شادی کے بندھن میں بندھنا عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ کو صحت مند رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور ڈیمینشیا جیسے ذہنی امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
یہ بات ناروے میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
نارویجن انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ طلاق یافتہ اور زندگی بھر کنوارے رہنے والے افراد کے مقابلے میں طویل المعیاد عرصے تک شریک حیات کے ساتھ زندگی گزارنے والوں میں ڈیمینشیا کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ڈیمینشیا کے خطرے پر اثر انداز ہونے والے دیگر عناصر جیسے تعلیمی قابلیت اور طرز زندگی کی عادات کو مدنظر رکھنے پر بھی شریک حیات کا طویل المعیاد ساتھ دماغی صحت کو امراض سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ طلاق یافتہ اور کنوارے افراد میں ڈیمینشیا کی تشخیص کا امکان بالترتیب 50 اور 73 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
یہ پہلی تحقیق نہیں ہے جس میں بتایا گیا کہ شادی شدہ ہونا ڈیمینشیا کا خطرہ کم کرتا ہے۔
محققین کے مطابق متعدد تحقیقی رپورٹس میں شادی شدہ افراد میں ڈیمینشیا کے خطرے میں کمی کو دریافت کیا گیا اور ہمارے نتائج سے بھی ان شواہد کو تقویت ملتی ہے۔
اس تحقیق میں 8700 افراد کو شامل کیا گیا اور ان کے ازدواجی حیثیت کا جائزہ 24 سال تک لیا گیا۔
اس عرصے میں 12 فیصد افراد میں ڈیمینشیا کی تشخیص ہوئی جبکہ دیگر 35 فیصد کو معمولی ذہنی مسائل جیسے یادداشت کی کمزوری کا سامنا ہوا۔
محققین نے دریافت کیا کہ شادی شدہ ہونے اور معمولی ذہنی مسائل کے خطرے کے درمیان تو ٹھوس تعلق نہیں مگر ڈیمینشیا کے خطرے میں کمی کے حوالے سے یہ تعلق واضح ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شریک حیات کا ساتھ عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ کو زیادہ تحفظ فراہم کرتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل آف ایجنگ اینڈ ہیلتھ میں شائع ہوئے۔