وہ نئی ٹیکنالوجی جسے بل گیٹس نے انٹرنیٹ اور ذاتی کمپیوٹرز جتنی اہم قرار دے دیا

بل گیٹس / رائٹرز فوٹو
بل گیٹس / رائٹرز فوٹو

حالیہ برسوں میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی تیزی سے نمایاں ہونا شروع ہوئی ہے، خاص طور پر نومبر 2022 میں چیٹ جی پی ٹی نامی چیٹ بوٹ متعارف ہونے کے بعد سے یہ عام افراد کی توجہ کا مرکز بن چکی ہے۔

گوگل، میٹا، ایپل اور مائیکرو سافٹ سمیت بیشتر کمپنیاں اے آئی ٹیکنالوجی کو مختلف شکلوں میں اپنی پراڈکٹس کا حصہ بنانے پر کام کررہی ہیں۔

اس بارے میں مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے آئی چیٹ بوٹس جیسے چیٹ جی پی ٹی کا ابھرنا اسی طرح اہم ہے جیسے انٹرنیٹ کا عروج یا ذاتی کمپیوٹرز کا ارتقا۔

ایک انٹرویو کے دوران بل گیٹس نے کہا کہ 'اے آئی ٹیکنالوجی 2023 کے اہم ترین موضوع کے طور پر بحث کا حصہ بنے گی اور ایسا ہونا درست بھی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ ٹیکنالوجی ذاتی کمپیوٹرز یا انٹرنیٹ جتنی ہی اہمیت کی حامل ہے'۔

بل گیٹس نے 1980 کی دہائی میں ذاتی کمپیوٹرز کے عہد کو شروع کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

بل گیٹس نے کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجی ہمارے معاشرے پر کمپیوٹر یا انٹرنیٹ جیسے اثرات مرتب کرے گی۔

واضح رہے کہ چیٹ جی پی ٹی کو استعمال کرنے والے افراد آسانی سے مطلوبہ تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں، مضامین لکھوا سکتے ہیں اور بھی بہت کچھ کرسکتے ہیں۔

مگر یہ چیٹ بوٹ ابھی مثالی نہیں اور کئی بار غلط جواب بھی دیتا ہے۔

مگر یو بی ایس کی ایک حالیہ تحقیق میں چیٹ جی پی ٹی کو تاریخ میں سب سے زیادہ تیزی سے مقبول ہونے والی ایپ قرار دیا گیا تھا۔

تحقیق کے مطابق یہ چیٹ بوٹ دسمبر 2022 میں عوام کے لیے متعارف کرایا گیا تھا اور پہلے مہینے میں ہی اس کے ماہانہ صارفین کی تعداد 5 کروڑ 70 لاکھ ہوگئی تھی۔

جنوری 2023 کے اختتام پر اس کے ماہانہ صارفین کی تعداد 10 کروڑ سے تجاوز کرگئی۔

اس کے مقابلے میں سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کو یہ سنگ میل حاصل کرنے میں 9 ماہ کا عرصہ لگا جبکہ انسٹاگرام کو 10 کروڑ ماہانہ صارفین کے لیے ڈھائی سال تک انتظار کرنا پڑا۔

مائیکرو سافٹ نے 2019 میں چیٹ جی پی ٹی تیار کرنے والی کمپنی اوپن اے آئی میں ایک ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی تھی اور اس کے باعث اسے اے آئی چیٹ کا خصوصی لائسنس بھی ملا ہے۔

مزید خبریں :