Time 10 فروری ، 2023
پاکستان

تنویر الیاس کا صحافی کو گالیاں دینے کامعاملہ پارٹی اجلاس میں اٹھایا جائےگا،سینیٹر سیف اللہ

وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی جانب سے صحافی کو گالیاں دینے کے معاملہ پر تحریک انصاف کے رہنماؤں کا ردعمل سامنے آیا ہے۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر شہزاد وسیم کا کہنا ہے کہ صحافی کو سخت سے سخت سوال پوچھنے کا  حق آئین اور قانون دیتا ہے، صحافی کو سوال کرنے سے روکنا غیر قانونی اور غیر آئینی فعل ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ سردار تنویر الیاس کے الفاظ پر انتہائی افسوس ہوا، انتہائی غلیظ الفاظ کے استعمال پر میں  وزیر اعظم آزادکشمیر تنویر الیاس کا دفاع نہیں کرسکتا۔

سینیٹر سیف اللہ نے کہا کہ تنویر  الیاس کا صحافی کو گالیاں دینے کامعاملہ پارٹی اجلاس میں اٹھایا جائےگا۔

واقعے کا پس منظر

وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس گزشتہ دنوں صحافی کے سوال کا جواب نہ دے سکے تو  اس پر بھارتی ایجنسی' را' سے پیسے لینے کا الزام لگادیا، ثبوت مانگنے پر نمائندہ جیو نیوز حیدر شیرازی کو گالیاں دینے پر اتر آئے۔

8 فروری کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد جیو نیوز کے نمائندے نے سردار تنویر الیاس سے سوال پوچھاکہ کشمیر پر بلائے گئےاجلاس میں وزیراعظم پاکستان اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو شریک نہ ہوئے ، تو انہوں نے جیو نیوز کے نمائندے حیدر شیرازی پر الزام لگادیا۔

اس کے بعد سوشل میڈیا پر خبریں آنے لگیں کہ الزام تراشی پر صحافی وزیراعظم آزادکشمیر کے خلاف ایف آئی آر درج کرا رہے ہیں ، سردارتنویرالیاس کے قریبی رفقا کی طرف سے رابطہ کرنے پر نمائندہ جیو  نیوز نے  آگاہ کیاکہ سوشل میڈیا پر فیک خبریں چل رہی ہیں، رفقا کے اصرار پر  اس بارے میں وزیر اعظم  آزاد کشمیر  کو بھی آگاہ کردیا اور چندسوالات بھی بھجوائے۔

سوالات کے جوابات تونہ آئے لیکن وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے رات دو بجکر 30 منٹ پر کال کی اور ایک بار پھر بے بنیاد الزامات لگائے اور اب کی بارگالیاں بھی دیں۔

مزید خبریں :