15 فروری ، 2023
دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کے نتیجے میں ہوتی ہیں اور موجودہ عہد میں لوگوں کی ایک عام غذائی عادت اس کی بہت بڑی وجہ ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل بی ایم سی میڈیسن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر آپ کی غذا میں چینی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے تو دل کی شریانوں سے جڑے امراض اور توند نکلنے کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے۔
تحقیق کے مطابق غذاؤں میں شامل کی جانے والی چینی سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق کے لیے یو کے بائیو بینک (UK Biobank) سے ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد ایسے افراد کا ڈیٹا حاصل کیا جو کم از کم 2 غذائی سروے مکمل کر چکے تھے۔
اس ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے بعد محققین نے ان افراد کی صحت کا جائزہ 9.4 سال تک لیا اور اس عرصے میں امراض قلب، فالج یا ہارٹ اٹیک کے کیسز کی مانیٹرنگ کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ غذاؤں اور مشروبات کے ذریعے چینی کا زیادہ استعمال دل کی شریانوں سے جڑے امراض اور توند نکلنے کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ غذا میں چینی کی مقدار جتنی زیادہ ہوگی، امراض قلب، فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ اتنا زیادہ ہوگا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ چینی کے زیادہ استمال سے امراض قلب کا خطرہ 6 فیصد جبکہ فالج کا خطرہ 10 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے کہا کہ چینی کی جگہ قدرتی مٹھاس پر مبنی غذا جیسے پھلوں اور سبزیوں کو ترجیح دینے سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔
اسی طرح روزانہ غذائی فائبر کے زیادہ استعمال سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ 4 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔