21 فروری ، 2023
اگر آپ اکثر دن بھر کی مصروفیات کے بعد یہ محسوس کرتے ہیں کہ جسمانی توانائی ختم ہوگئی ہے یا تھکاوٹ بہت زیادہ طاری ہے تو ایسا دنیا بھر میں لگ بھگ 60 فیصد افراد کے ساتھ ہوتا ہے۔
ایسا ہونے پر اکثر افراد چائے یا کافی کو پینا پسند کرتے ہیں جن میں موجود کیفین سے جسمانی توانائی میں اضافہ محسوس ہوتا ہے۔
مگر کیفین کا بہت زیادہ استعمال منفی اثرات جیسے سردرد، نیند کے مسائل اور بے چینی کا باعث بن سکتا ہے۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ ہر موسم میں ہر جگہ آسانی سے ملنے والا ایک پھل اس حوالے سے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ پھل ہے خشک آلو بخارہ، جس کو اکثر کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے مگر اس کے فوائد کا علم بہت کم افراد کو ہوتا ہے۔
عام طور پر لوگ خشک آلو بخارے قبض سے نجات یا نظام ہاضمہ کی صحت بہتر بنانے کے لیے کرتے ہیں۔
مگر یہ جسمانی توانائی میں اضافے کے لیے بھی اچھا پھل ہے جس کی وجہ اس میں موجود قدرتی شکر ہے۔
یہ شکر جسم میں بلڈ شوگر کی سطح کو بہت تیزی سے نہیں بڑھاتی۔
عام طور پر چینی سے بنی اشیا کھانے کے بعد بلڈ شوگر کی سطح میں بہت تیزی سے اضافہ ہوتا ہے اور پھر اچانک کمی آتی ہے، جس کے نتیجے میں سستی اور نقاہت کا احساس ہوتا ہے۔
اس کے مقابلے میں خشک آلو بخارے کھانے سے جسم کو زیادہ عرصے تک برقرار رہنے والی توانائی حاصل ہوتی ہے۔
اس مقصد کے لیے دن بھر میں 3 سے 4 خشک آلو بخاروں کا استعمال بہتر ہوتا ہے۔
خشک آلو بخارے روزانہ کھانے سے ہڈیاں بھی مضبوط ہوتی ہیں۔
2022 کی تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ خشک آلو بخارے کھانے سے ہڈیوں کی کمزوری اور حجم میں کمی کی روک تھام ممکن ہوسکتی ہے۔
درمیانی عمر کی 235 خواتین کو ان تحقیقی رپورٹس کا حصہ بنایا گیا تھا کیونکہ خواتین میں ہڈیوں کی کمزوری کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ خشک آلوبخارے ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے حوالے سے اہم ثابت ہوسکتے ہیں۔
خشک آلوبخاروں میں متعدد وٹامنز اور منرلز موجود ہوتے ہیں جو ہڈیوں کے لیے اہم ہوتے ہیں، مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ پھل ورم کا مقابلہ بھی کرتا ہے جس سے بھی ہڈیوں کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
یہ پھل اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھی بھرپور ہوتا ہے جس سے بلڈ گلوکوز اور کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے جبکہ امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
مگر یہ خیال رہے کہ زیادہ مقدار میں خشک آلو بخارے کھانے سے ہیضے یا نظام ہاضمہ کے دیگر مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔