20 فروری ، 2023
آنکھوں کو مسلنے کی عادت کافی عام ہے جو بظاہر بے ضرر لگتی ہے اور لوگوں کو لگتا ہے کہ اس سے تھکاوٹ میں کچھ کمی آتی ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ عادت بینائی کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے؟ خاص طور پر اگر آپ زیادہ طاقت سے یا اکثر آنکھوں کو مسلنے کے عادی ہوں۔
اس عادت کے چند نقصانات درج ذیل ہیں۔
امریکا کے کلیو لینڈ کلینک کے مطابق آنکھوں کو مسلنے سے قرنیہ میں معمولی خراشیں پڑ جاتی ہیں جس سے بینائی کو سنگین نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اس عادت کے نتیجے میں آنکھوں کے مختلف انفیکشنز کا خطرہ بڑھتا ہے۔
آنکھوں کو انفیکشن کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب ہاتھوں سے جراثیم آنکھوں میں منتقل ہو جائے یا کسی وجہ سے آنکھیں ورم سے متاثر ہوں۔
ماہرین کے مطابق آنکھوں کے مسلنے سے اردگرد کی جِلد کی موٹائی بڑھ جاتی ہے جس کے نتیجے میں جھریاں نمودار ہوتی ہیں جبکہ جِلد بھی خشک ہو جاتی ہے۔
اگر کسی الرجی کے باعث آنکھوں میں خارش ہو رہی ہو تو مسلنے سے histamine نامی کیمیائی ردعمل متحرک ہوتا ہے۔
اس سے عارضی ریلیف تو ملتا ہے مگر اس کے بعد الرجی کی شدت بدترین ہو جاتی ہے۔
اس عادت کے نتیجے میں آنکھوں کے اردگرد جِلد کی رنگت برقرار رکھنے والا ہارمون زیادہ بننے لگتا ہے جس کے نتیجے میں سیاہ حلقے نظر آنے لگتے ہیں۔
جب آپ آنکھیں مسلتے ہیں تو آنکھوں کے سیال سے بھرے اندرونی چیمبرز پر دباؤ بڑھتا ہے جس سے موتیا کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اگر کوئی فرد موتیا سے متاثر ہو تو مرض کی شدت بدترین ہو جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس عادت کے نتیجے میں آنکھوں میں سرخی بڑھ جاتی ہے جبکہ آنکھوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ جیسے آپ تھکاوٹ کے شکار ہیں۔
آنکھوں کو مسلنے کے نتیجے میں آنکھوں کے اردگرد دانے نکل آتے ہیں جو کافی تکلیف دہ ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق آنکھوں کو مسلنے سے قرنیہ کی ساخت متاثر ہوتی ہے اور بینائی کمزور ہوتی ہے، جس کے باعث چشمے کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ آنکھوں کو اکثر مسلنے سے خون کی شریانوں کے افعال متاثر ہوتے ہیں جس کے باعث تیز روشنی چبھنے لگتی ہے۔