21 فروری ، 2023
الیکشن کمیشن صدرمملکت کی دی گئی تاریخ پر پنجاب اور خیبر پختونخوا (کے پی) میں انتخابات کرائےگا یا نہیں ؟کمیشن کا واضح موقف سامنے نہ آسکا، آج کا مشاورتی اجلاس بے نتیجہ رہا، الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ وہ مجاز اتھارٹی کے تاریخ مقررکرنےکے بعد شیڈول دےکر الیکشن کروانےکا پابند ہے۔
چیف الیکشن کمشنرکی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں خیبرپختونخوا اور پنجاب اسمبلیوں کے انتخابات کے حوالے سے مشاورت کی گئی، اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن، سیکرٹری الیکشن کمیشن اور لاء ونگ کے نمائندے شریک ہوئے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ الیکشن کمیشن آئین وقانون کےمطابق بغیرکسی دباؤ فیصلےکرتا رہےگا، الیکشن کمیشن ہر وقت آئین وقانون کے تحت 90 دن میں الیکشن کروانےکے لیے تیار رہتا ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ آئین وقانون میں کہیں بھی نہیں لکھا کہ الیکشن کی تاریخ الیکشن کمیشن دےگا، مجاز اتھارٹی کے تاریخ مقرر کرنےکے بعدکمیشن شیڈول دے کر الیکشن کروانےکا پابند ہے۔
اعلامیے کے مطابق صدر کی طرف سے تاریخ مقررکرنے کے بعد آج کمیشن کے اجلاس میں اس پر غور کیا گیا، اٹارنی جنرل پاکستان اور دیگر قانونی ماہرین سے مزید رہنمائی لینےکا فیصلہ کیا گیا ہے، اٹارنی جنرل پاکستان کو کل قانونی رہنمائی کے لیے دعوت دی گئی ہے، مشاورت کے لیے 2 آئینی وقانونی ماہرین کا انتخاب کیا جا رہا ہے۔
خیال رہےکہ گزشتہ روز صدر عارف علوی نے الیکشن کمیشن سے مشورے کے بغیر پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا تھا اور 9 اپریل الیکشن کی تاریخ دی تھی۔
صدرکا موقف ہےکہ آئین الیکشن 90 دن سے زیادہ آگے لے جانے کی اجازت نہیں دیتا، گورنر اور الیکشن کمیشن بال ایک دوسرے کی کورٹ میں ڈال رہے ہیں۔