24 فروری ، 2023
فیس بک صارفین کو اکثر اس وقت بہت زیادہ جھنجھلاہٹ ہوتی ہے جب کوئی پوسٹ کرتے ہوئے انہیں علم ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے ان کی پوسٹنگ پر کسی اصول یا قانون کی خلاف ورزی پر پابندی عائد کر دی ہے۔
اس وقت بیشتر صارفین کو یہ سمجھ نہیں آتا کہ انہوں نے کیا خلاف ورزی کی ہے۔
مگر اب فیس بک کی سرپرست کمپنی میٹا نے صارفین کی اس بڑی مشکل کو حل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میٹا کے مطابق فیس بک صارفین کو بہتر طریقے سے سمجھایا جائے گا کہ ان کو پوسٹ سے کیوں روکا جا رہا ہے تاکہ وہ زیادہ بڑی پابندیوں سے بچ سکیں۔
میٹا نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ فیس بک کے کچھ صارفین کو 'فیس بک جیل' کا سامنا ہوتا ہے اور انہیں یہ سمجھ نہیں آتا کہ انہوں نے کیا غلط کیا ہے اور پوسٹنگ کرنا کیوں ممکن نہیں رہا۔
بلاگ میں زیادہ وضاحت نہیں کی گئی کہ اس حوالے سے کیا اقدامات کیے جائیں گے، بظاہر کمپنی کی جانب سے نوٹیفکیشنز اور مواد کے اصولوں کو اپ ڈیٹ کیے جانے کا امکان ہے۔
فیس بک کی جانب سے مخصوص اصولوں کی خلاف ورزی پر کسی صارف کے اکاؤنٹ پر 'اسٹرائیک' سسٹم کا اطلاق کیا جاتا ہے۔
اسٹرائیکس کی بنیاد پر صارفین کو مخصوص مواد پوسٹ کرنے پر ایک دن یا 30 دن تک بلاک کیا جا سکتا ہے۔
فیس بک کی جانب سے اسٹرائیکس کی تعداد کے نظام کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔
ابھی اگر کسی اکاؤنٹ پر 2 اسٹرائیکس کا اطلاق ہو تو اسے ایک دن تک پوسٹنگ، کمنٹس کرنے یا دیگر مواد تیار کرنے سے روک دیا جاتا ہے۔
مگر اب کمپنی کا کہنا ہے کہ ایک دن کی پابندی کا سامنا اسی وقت ہوگا جب کسی صارف کے اکاؤنٹ پر 7 اسٹرائیکس کا اطلاق ہوگا۔
نئے نظام کے تحت لوگوں کو یہ سمجھنے میں مدد فراہم کی جائے گی کہ ان کے مواد کو کیوں ڈیلیٹ کیا گیا تاکہ وہ آئندہ ایسا نہ کریں۔