28 فروری ، 2023
ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کو انسانیت کو لاحق سب سے بڑے خطرات میں سے ایک قرار دیتے ہیں۔
مگر امریکی کمپنی اوپن اے آئی کے وائرل چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی کی مقبولیت کے بعد ایلون مسک نے اس کے متبادل کو تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ایلون مسک نے اے آئی ٹیکنالوجی پر کام کرنے والے محققین سے رابطہ کیا ہے تاکہ چیٹ جی پی ٹی کا متبادل تیار کرنے والی ایک ریسرچ لیبارٹری قائم کی جاسکے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایلون مسک نے اس مقصد کے لیے گوگل کی سرپرست کمپنی ایلفابیٹ کو چھوڑنے والے ایک محقق Igor Babuschkin کی خدمات حاصل کی ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایلون مسک کی جانب سے اے آئی ٹیکنالوجی پر تحقیق کے لیے ٹیم کی تشکیل پر Igor Babuschkin سے تبادلہ خیال کیا گیا ہے مگر ابھی یہ منصوبہ ابتدائی مراحل میں ہے اور فی الحال کچھ بھی حتمی طور پر طے نہیں ہوا۔
اس رپورٹ پر ابھی تک ایلون مسک کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
خیال رہے کہ چیٹ جی پی ٹی کو دنیا بھر میں بہت زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی ہے اور اسے متعدد ایپس کا حصہ بنایا جارہا ہے جبکہ مائیکرو سافٹ نے اپنے بنگ سرچ انجن اور دیگر پراڈکٹس کو بھی اس ٹیکنالوجی سے لیس کیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایلون مسک چیٹ جی پی ٹی تیار کرنے والی کمپنی کے شریک بانی ہیں۔
البتہ ایلون مسک نے 2018 میں اس کمپنی سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔
دسمبر 2022 میں ایک ٹوئٹ کے دوران انہوں نے چیٹ جی پی ٹی کو خوفزدہ کردینے کی حد تک اچھا قرار دیا تھا۔