ٹوئٹر کے ایک معذور ملازم کا مذاق اڑانے پر ایلون مسک کی معذرت

ایلون مسک / اے ایف پی فوٹو
ایلون مسک / اے ایف پی فوٹو

ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ایک معذور ملازم کا مذاق اڑانے پر معذرت کی ہے۔

Haraldur Thorleifsson نامی اس ملازم نے گزشتہ دنوں اپنے کمپیوٹر پر کمپنی کے اکاؤنٹ پر لاگ ان ہونے کی کوشش کی تو اسے معلوم ہوا کہ وہ لاک آؤٹ ہوچکا ہے۔

اس سے Haraldur Thorleifsson کو لگا کہ انہیں ٹوئٹر کے دیگر ملازمین کی طرح فارغ کر دیا گیا ہے۔

مگر 9 دن تک انتظار کرنے پر بھی انہیں ٹوئٹر کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ ان کی ملازمت برقرار ہے یا انہیں نکال دیا گیا ہے۔

جس کے بعد Haraldur Thorleifsson نے ٹوئٹر کے ذریعے ایلون مسک سے اس بارے میں پوچھنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے 7 مارچ کو ایک ٹوئٹ میں ایلون مسک سے اس بارے میں پوچھا تھا۔

یہ ٹوئٹ ایلون مسک کی توجہ کا مرکز بنی اور انہوں نے جواب میں Haraldur Thorleifsson کی معذوری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 'حقیقت یہ ہے کہ یہ شخص (جو امیر ہے) کوئی کام نہیں کرتا اور یہ کہتا ہے کہ اس کی معذوری ٹائپنگ میں رکاوٹ بنتی ہے'۔

ٹوئٹس کے اس تبادلے کے بعد Haraldur Thorleifsson نے بتایا کہ انہیں ایک ای میل بھیجی گئی ہے جس میں بتایا گیا کہ اب وہ کمپنی کے ملازم نہیں رہے۔

8 مارچ کو ایلون مسک نے Haraldur Thorleifsson سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں غلط فہمی ہوئی تھی۔

انہوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 'میں اپنی غلطی فہمی پر ان سے معذرت کرنا چاہتا ہوں، مجھے ان کے بارے میں درست معلومات فراہم نہیں کی گئی تھی'۔

Haraldur Thorleifsson یورپی ملک آئس لینڈ کے رہائشی ہیں اور انہوں نے 2021 میں ٹوئٹر کو اپنی کمپنی Ueno فروخت کرکے اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں شمولیت اختیار کی تھی۔

Haraldur Thorleifsson نے ایک اور ٹوئٹ میں ایلون مسک کو کہا کہ 'میں نے آپ سے اس لیے پوچھا تھا کہ آپ یا ٹوئٹر میں کوئی اور میرے پرائیویٹ میسجز کا جواب نہیں دے رہا تھا، آپ کو مجھے نکالنے کا حق ہے مگر یہ اچھا ہوتا کہ آپ مجھے آگاہ کر دیتے'۔

اب وہ اپنے ملک میں ایک ریسٹورنٹ کھولنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

مزید خبریں :