دنیا
Time 19 مارچ ، 2023

ایرانی وزیر خارجہ نے سعودی ہم منصب سے ملاقات کا عندیہ دے دیا

یمن کی صورتحال ان کا اندرونی معاملہ ہے تاہم ہماری کوشش ہے کہ خطے میں استحکام کیلئے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کیا جائے: ایرانی وزیر خارجہ— فوٹو: فائل
یمن کی صورتحال ان کا اندرونی معاملہ ہے تاہم ہماری کوشش ہے کہ خطے میں استحکام کیلئے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کیا جائے: ایرانی وزیر خارجہ— فوٹو: فائل

خبرایجنسی کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کا کہنا ہے کہ سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کیلئے تیار ہیں، مجوزہ ملاقات کیلئے تین مقامات زیر غور ہیں۔

حسین امیر عبداللہیان کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان دو طرفہ تعلقات کی بحالی کے بعد دونوں ممالک نے دو ماہ کے اندر اپنے سفارتخانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

 ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی ہمسایہ ملک کی جانب سے   سکیورٹی کو خطرات  برداشت نہیں کیا جائے گا۔

یمن کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یمن کی صورتحال ان کا اندرونی معاملہ ہے تاہم ہماری کوشش ہے کہ خطے میں استحکام کیلئے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کیا جائے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات 2016 سے منقطع تھے تاہم رواں ماہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی میں چین نے اہم ثالث کا کردار ادا کیا۔

عالمی رہنماؤں کی جانب سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے دونوں ممالک کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا جب کہ انہوں نے اہم ثالث کا کردار ادا کرنے پر چین سمیت عمان اور عراق کی بھی تعریف کی۔

فرانس، اردن، کویت، بحرین اور ترکیہ نے  بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بحالی کا خیر مقدم کرتے ہوئے  خطے میں تناؤ کے خاتمے اور استحکام میں مددگار ڈائیلاگ کی حمایت کا اعلان کیا۔

عالمی رہنماؤں نے چین کی ثالثی سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کو امید افزاء قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے خطے میں سکیورٹی اور استحکام مضبوط ہوگا جب کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات میں بھی مزید بہتری آئے گی۔

مزید خبریں :