سائنسدانوں نے چاند پر پانی کا ممکنہ ذخیرہ دریافت کرلیا

ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی / اے ایف پی فوٹو
ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی / اے ایف پی فوٹو

چین کے خلائی مشن نے چاند پر موجود پانی کے ذخیرے کو دریافت کرلیا ہے۔

اس حوالے سے جرنل نیچر جیو سائنس میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ چین کے چینگ 5 مشن نے چاند بھر میں پھیلے گلاس کے ننھے موتیوں کے اندر پھنسے پانی کو دریافت کیا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ چاند کی سطح سے یہ نمونے 2020 کے دوران حاصل کیے گئے تھے جن کو زمین پر واپس لایا گیا تھا۔

پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ چاند مکمل طور پر خشک ہے مگر گزشتہ چند دہائیوں کے دوران مختلف مشنز میں چاند کی سطح اور منرلز میں پانی کی موجودگی ثابت ہوئی تھی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ چاند کی سطح پر پھیلے گلاس کے موتیوں (یہ ایسی چٹانیں ہیں جو پگھل کر ٹھنڈی ہوئیں اور پھر ٹکڑوں میں تقسیم ہوگئیں) میں پانی کے مالیکیولر موجود ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ مستقبل میں چاند کی سطح پر انسانی مشنز کے لیے پانی کا یہ ذخیرہ قیمتی ثابت ہو سکتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ اب اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ چاند کی سطح پر پانی کے ذخائر موجود ہیں، مگر ابھی بھی  اس بارے میں زیادہ معلوم نہیں ہوسکا کہ وہاں پانی کیسے پہنچا۔

چین کا یہ مشن دسمبر 2020 کو چاند پر اترا تھا اور اس کا مقصد وہاں کے نمونے اکٹھے کرکے زمین پر پہنچانا تھا۔

محققین نے بتایا کہ خلائی کھوج میں پانی کو سب سے زیادہ تلاش کیا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ جاننا بہت اہم ہے کہ چاند کی سطح کے قریب پانی کیسے محفوظ ہوا، یہ تفصیلات مستقبل کے مشنز کے لیے کارآمد ثابت ہوں گی۔

انہوں نے بتایا کہ ان پانی کو نکالنے کے لیے بس موتیوں کو گرم کرنے کی ضرورت ہوگی۔

مزید خبریں :