10 اپریل ، 2023
عمر بڑھنے کے ساتھ بیشتر افراد کا جسمانی وزن بڑھنے لگتا ہے، جبکہ پیٹ اور کمر کے اردگرد چربی بھی بڑھنے لگتی ہے یعنی توند نکلنے لگتی ہے۔
اب محققین نے مردوں اور خواتین میں موٹاپے کا باعث بننے والی ایک اہم وجہ دریافت کیا ہے۔
امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ مردوں اور خواتین کے دماغ ایک دوسرے سے مختلف انداز سے کام کرکے انہیں موٹاپے کا شکار بناتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ موٹاپے کی شکار خواتین کے دماغ کے ان حصوں میں تبدیلیاں آتی ہیں جو جذبات سے جڑے ہوتے ہیں۔
اسی طرح مردوں کے ان دماغی حصوں میں تبدیلیاں آتی ہیں جو بھوک یا پیٹ بھرنے کے احساس سے منسلک ہوتے ہیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جذباتی ہوکر بلا سوچے سمجھے کھانے کی عادت خواتین میں موٹاپے کا باعث بننے والی اہم وجہ ہے۔
اس کے مقابلے میں مردوں کے غذائی رویے پیٹ کے احساسات سے جڑے ہوتے ہیں۔
اس تحقیق میں 18 سے 55 سال کی عمر کے 183 افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کو جسمانی وزن کے مطابق 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا۔
ان افراد سے انزائٹی، ڈپریشن، شخصی عادات اور دیگر متعدد عناصر کے بارے میں تفصیلات جمع کی گئیں۔
اس کے بعد ہر فرد کے 3 مختلف دماغی ایم آر آئی ٹیسٹ کرائے گئے تاکہ دماغی ساخت، افعال اور دیگر پہلوؤں کا جائزہ لیا جاسکے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ مخصوص دماغی حصوں میں تبدیلی جسمانی وزن میں اضافے سے جڑی ہوتی ہے۔
تحقیق کے مطابق بچپن میں اگر کسی صدمے کا سامنا ہوا ہو تو خواتین میں ایسی دماغی تبدیلیاں آتی ہیں جو بعد میں موٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔
اس کے برعکس مردوں میں انزائٹی اور کھانے کے سامنے خود کو روک نہ پانے جیسے عناصر موٹاپے سے جڑے ہوتے ہیں۔
محققین نے تسلیم کیا کہ انہوں نے تعلق تو دریافت کیا مگر وجہ اور اثرات پر کام نہیں کیا گیا تو اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل برین کمیونیکیشن میں شائع ہوئے۔