20 مئی ، 2024
تربوز وہ پھل ہے جس کے سرخ رنگ کو دیکھتے ہی فرحت کا احساس ہوتا ہے۔
سرخ رنگ کے پھل کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ اسے کھانے سے متعدد امراض سے تحفظ ملتا ہے۔
تربوز میں کسی بھی پھل یا سبزی کے مقابلے میں غذائی اجزا کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔
تربوز جتنا زیادہ پکا ہوا ہوگا صحت کے لیے اتنا زیادہ مفید ہوگا۔
تو اس مزیدار پھل کے وہ فوائد جانیں جن کو جان کر اس کا ذائقہ مزید بہتر محسوس ہونے لگے گا۔
موسم گرما میں سورج کی تپش سے جِلد جلنے کا خطرہ بڑھتا ہے مگر تربوز میں موجود لائیکوپین نامی اینٹی آکسائیڈنٹ اس سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
تربوز میں ایک امینو ایسڈ citrulline کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو جسم میں خون کی گردش کو بہتر بنا کر بلڈ پریشر کی سطح میں کمی لانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ لائیکوپین سے بھی دل کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ لائیکوپین کے استعمال سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
تربوز میں موجود غذائی اجزا جوڑوں کو ورم سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ تربوز کھانے سے جوڑوں کے امراض کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔
تربوز کے ایک ٹکڑے کو کھانے سے جسم کو روزانہ درکار وٹامن اے کی 9 سے 11 فیصد مقدار مل جاتی ہے۔
وٹامن اے آنکھوں کی صحت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے اور اس کی کمی سے عمر بڑھنے سے بینائی میں تنزلی کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تربوز کا 90 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے تو اس پھل کو کھانے سے ڈی ہائیڈریشن سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
ہمارے جسم کے تمام خلیات کو اپنے افعال کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور پانی کی معمولی کمی سے بھی تھکاوٹ اور سستی جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
جِلد کو ہموار رکھنے کے لیے وٹامن اے، بی 6 اور سی اہم ہوتے ہیں اور تربوز میں یہ سب موجود ہوتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ تربوز میں پانی کی مقدار بھی بہت زیادہ ہوتی ہے جس سے بھی جِلد کو فائدہ ہوتا ہے۔
میٹھا کھا کر بھی بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنا چاہتے ہیں تو تربوز بہترین پھل ہے۔
خیال رہے کہ چینی کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے، اس کے مقابلے میں قدرتی مٹھاس صحت کو زیادہ نقصان نہیں پہنچاتی۔
اس پھل میں مٹھاس تو کافی زیادہ ہوتی ہے مگر کاربوئیڈریٹس کی مقدار بہت کم ہوتی ہے جس کے باعث اسے کھانے سے بلڈ شوگر کی سطح میں تیزی سے اضافہ نہیں ہوتا۔
تربوز میں چکنائی اور سوڈیم موجود نہیں ہوتے اور اس سے بھی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
تربوز میں موجود پانی، اینٹی آکسائیڈنٹس اور دیگر اجزا جسمانی سرگرمیوں کے لیے توانائی فراہم کرتے ہیں۔
اس پھل میں پوٹاشیم کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے مسلز اکڑنے کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ سوجن میں بھی کمی آتی ہے۔
تربوز میں موجود پانی، اینٹی آکسائیڈنٹس، غذائی اجزا اور فائبر سے جسمانی وزن میں صحت مند کمی آتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ تربوز کھانے سے جسمانی وزن میں کمی کا عمل تیز ہو جاتا ہے کیونکہ پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ دیر تک برقرار رہتا ہے اور بھوک کم لگتی ہے، جس سے بے وقت کھانے کی خواہش کم ہوتی ہے۔
تربوز کے بیج نگل لینے سے کوئی نقصان نہیں ہوتا بلکہ ان میں ایسے متعدد اجزا موجود ہوتے ہیں جو صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔