کے پی: عید سے قبل ملازمین کو تنخواہیں اور پینشن دینے کیلئے پیسے نہیں، ذرائع

صوبائی حکومت کے پاس 21 فیصد سود پر قرضہ لینے کا آپشن ہے، تنخواہوں اور پینشن کی مد میں 45 ارب روپے دینے پڑیں گے: ذرائع محکمہ خزانہ/ فائل فوٹو
صوبائی حکومت کے پاس 21 فیصد سود پر قرضہ لینے کا آپشن ہے، تنخواہوں اور پینشن کی مد میں 45 ارب روپے دینے پڑیں گے: ذرائع محکمہ خزانہ/ فائل فوٹو

پشاور: خیبرپختونخوا کے محکمہ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہےکہ ملازمین کو عید سے قبل تنخواہوں اور پینشن کی ادائیگی کے لیے خزانے میں پیسے نہیں ہیں۔

خیبرپختونخوا میں سرکاری ملازمین کو عید سے پہلے تنخواہوں اور پینشن کی ادائیگی کے معاملے پر نگران کابینہ کے اجلاس میں آج فیصلہ کیا جائے گا جس میں اپریل کی تنخواہیں اور پینشن مئی میں جاری کرنے کی تجویز دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق ملازمین کو تنخواہیں اور پینشن دینے کیلئے خزانے میں پیسہ نہیں ہے، تنخواہیں اور پینشن دینے سے صوبہ ڈیفالٹ کرجائے گا جب کہ صوبے کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے حکومت کو قرض لینا پڑے گا۔

محکمہ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہےکہ صوبائی حکومت کے پاس 21 فیصد سود پر قرضہ لینے کا آپشن ہے جب کہ  تنخواہوں اور پینشن کی مد میں 45 ارب روپے دینے پڑیں گے۔

دستاویز کے مطابق  تنخواہیں اور پینشن عید سے پہلے دینے سے متعلق تجاویز بھی تیار کرلی گئی ہیں،  گریڈ ایک سے 4 تک ملازمین کی تنخواہیں اور پینشن کی ادائیگی13 ارب 70 کروڑ روپے بنتی ہے، گریڈ ایک سے 7  تک ملازمین کو تنخواہیں اور پینشن ادا کرنےکیلئے 20 ارب روپے ادا کرنا پڑیں گے۔

گریڈ ایک  سے 11 تک ملازمین کو تنخواہیں اور  پینشن ادا کی تو ساڑھے 22 ارب روپے دینے پڑیں گے جب کہ گریڈ ایک سے 16 تک ملازمین کو تنخواہیں اور پینشن کی ادائیگی 38 ارب 70 کروڑ روپے بنتی ہے۔

مزید خبریں :