Time 18 اپریل ، 2023
پاکستان

عمران خان سے مذاکرات کے معاملے پر حکومتی اتحاد میں اختلاف، اندرونی کہانی سامنے آگئی

بلاول نے مذاکرات پر اصرار کیا، ایم کیو ایم، بی این پی اور خالد مگسی نے تائید کی تاہم جے یو آئی نے مذاکرات کی مخالفت کردی— فوٹو: فائل
بلاول نے مذاکرات پر اصرار کیا، ایم کیو ایم، بی این پی اور خالد مگسی نے تائید کی تاہم جے یو آئی نے مذاکرات کی مخالفت کردی— فوٹو: فائل

وزیراعظم ہاؤس میں حکومتی اتحادیوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، جے یو آئی نے عمران خان سے مذاکرات کی مخالفت کردی۔

ذرائع کے مطابق حکومتی اتحادیوں کے اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری نے  اپوزیشن سے مذاکرات کے معاملے پر اصرار کیا اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) ،  بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) اور  خالد مگسی کی جانب سے بلاول بھٹو کے مذاکرات کے مؤقف کی تائید کی گئی۔

ذرائع کے مطابق چوہدری سالک اور  محسن داوڑ نے بھی بلاول بھٹو کے مؤقف کی تائید کی تاہم حکومتی اتحادیوں کے اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) نے مذاکرات سے متعلق بلاول بھٹو کے مؤقف کی مخالفت کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یو آئی نے مؤقف اپنایا کہ عمران خان کوئی سیاسی قوت نہیں، ڈائیلاگ کی مخالفت کرتے ہیں۔ اس موقع پر زین بگٹی نے کہا کہ ہم ڈائیلاگ کےمخالف نہیں تاہم عمران خان ایک جھوٹا انسان ہے،  عمران خان بھروسے کے لائق نہیں۔

ذرائع کے  مطابق اس دوران بلاول بھٹو نے کہا کہ بات چیت کے دروازے بند کردینا ہمارے اصولوں کے خلاف ہے، بات چیت کے دروازے بند کردینا غیرجمہوری اور غیرسیاسی بھی ہے، یہ وقت کی ضرورت ہے کہ ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کرکے ملک کو بحران سے نکالا جائے۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن سے مذاکرات کے معاملے پر اختلاف کے بعد حکومتی اتحادیوں کا اجلاس کسی اتفاق رائے کے بغیر ختم ہوگیا۔

مزید خبریں :