25 اپریل ، 2023
انزائٹی اور ڈپریشن ایسے امراض ہیں جو موجودہ عہد میں بہت زیادہ عام ہو رہے ہیں اور اب اس کی ایک اہم وجہ دریافت ہوئی ہے۔
فرنچ فرائیز اور دیگر تلے ہوئے پکوانوں کا استعمال ذہنی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے۔
یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ تلی ہوئی غذاؤں بالخصوص فرنچ فرائیز کو اکثر کھانے کی عادت انزائٹی کا خطرہ 12 فیصد جبکہ ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ 7 فیصد تک بڑھا دیتی ہے۔
درحقیقت تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نوجوانوں میں یہ اثر سب سے زیادہ نمایاں ہوتا ہے۔
جرنل PNAS میں شائع تحقیق ایک لاکھ 40 ہزار سے زیادہ افراد کا جائزہ لگ بھگ 12 سال تک لیا گیا اور اس عرصے کے دوران ڈپریشن کے 8294 کیسز جبکہ انزائٹی کے 12 ہزار سے زائد کیسز کی تشخیص ایسے افراد میں ہوئے، جو تلی ہوئی غذائیں کھانے کے عادی تھے۔
تحقیق کے مطابق تلے ہوئے آلو کھانے سے ڈپریشن کا خطرہ زیادہ بڑھتا ہے اور نوجوانوں میں یہ خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
اس طرح کی غذاؤں کو موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر امراض کا خطرہ بڑھانے کا باعث تصور کیا جاتا ہے مگر ذہی صحت پر ان کے اثرات پر زیادہ تحقیقی کام نہیں ہوا۔
محققین نے بتایا کہ اس طرح کی غذاؤں کی تیاری کے دوران بننے والا ایک کیمیکل acrylamide ممکنہ طور پر انزائٹی اور ڈپریشن کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
تحقیق کے دوران مچھلی کی ایک قسم زیبرا فش پر اس کیمیکل کے تجربات کیے گئے تو انزائٹی کی تشخیص ہوئی۔
محققین کے مطابق نتائج سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، بس صحت مند طرز زندگی کو یقینی بنانے کے ساتھ تلی ہوئی غذاؤں کا استعمال کم کر دیں، تاکہ جسمانی و ذہنی صحت ٹھیک رہ سکے۔
انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں ڈپریشن اور انزائٹی کے کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور 2020 میں ڈپریشن کے کیسز میں 27.6 فیصد جبکہ انزائٹی کے کیسز میں 25.6 فیصد اضافہ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں 5 فیصد بالغ افراد ڈپریشن کے شکار ہیں۔