ذیابیطس سے جسم کو پہنچنے والے ایک اور بڑے نقصان کا انکشاف

ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی / فائل فوٹو
ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی / فائل فوٹو

ذیابیطس ٹائپ 2 سے پھیپھڑوں کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

یہ پہلی بار ہے جب معلوم ہوا کہ ذیابیطس ٹائپ 2 اور پھیپھڑوں کی پیچیدگیوں جیسے نمونیا اور دیگر کے درمیان تعلق موجود ہے۔

سرے یونیورسٹی اور امپرئیل کالج لندن کی اس تحقیق میں 5 لاکھ سے زیادہ افراد پر ہونے والی 17 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

اس کے ساتھ ساتھ تمباکو نوشی اور دیگر ایسے عناصر کو بھی مدنظر رکھا گیا جو پھیپھڑوں کی صحت پر اثرات مرتب کرتے ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ذیابیطس کے مریضوں میں بلڈ شوگر کی سطح بڑھنے سے براہ راست پھیپھڑوں کے افعال پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق بلڈ شوگر کی سطح میں اضافے سے پھیپھڑوں کی گنجائش اور افعال میں 20 فیصد تک کمی آتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ یہ اولین شواہد ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ ذیابیطس ٹائپ 2 سے براہ راست پھیپھڑوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

ذیابیطس ٹائپ 2 ایسی بیماری ہے جس کے دوران لبلبہ مناسب مقدار میں انسولین نہیں بناتا یا انسولین کو درست طریقے سے استعمال نہیں کر پاتا۔

اس کے نتیجے میں بلڈ شوگر کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوتا ہے جس سے وقت گزرنے کے ساتھ اعضا کو نقصان پہنچتا ہے۔

اگر بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول نہ کیا جائے تو امراض قلب، بینائی سے محرومی، اعصاب اور اعضا کو نقصان پہنچنے سمیت دیگر پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔

مگر اب تک یہ واضح نہیں تھا کہ یہ بیماری پھیپھڑوں کو براہ راست نقصان پہنچاتی ہے یا نہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ تحقیق میں ذیابیطس ٹائپ 2 سے پھیپھڑوں کو نقصان پہنچنے کے اولین شواہد ملے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نتائج سے یاد دہانی ہوتی ہے کہ ذیابیطس ٹائپ 2 کتنا سنگین مرض ہے، یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنا چاہیے، چاہے وہ ذیابیطس کے مریض ہوں یا نہ ہوں۔

اس تحقیق کے نتائج Diabetes UK Professional Conference 2023 میں پیش کیے گئے۔

مزید خبریں :