Time 10 مئی ، 2023
صحت و سائنس

روزانہ آفس آنے جانے سے جسم پر مرتب ہونے والا حیرت انگیز اثر

یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

دنیا بھر میں کروڑوں یا اربوں افراد روزانہ گھر سے آفس جاتے اور پھر وہاں سے واپس آتے ہیں۔

مگر کبھی کسی نے سوچا بھی نہیں ہوگا کہ آفس آنا جانا جسم پر عجیب اثرات مرتب کرتا ہے۔

ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ روزانہ آفس آنا جانا صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور اس حوالے سے فاصلہ اہم کردار ادا کرتا ہے۔

سوئیڈن کی اسٹاک ہوم یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دفتر جانے کا راستہ لوگوں کو جسمانی طور پر کم متحرک بنانے کے ساتھ موٹاپے اور نیند کے مسائل کا شکار بناتا ہے۔

اس تحقیق میں 16 سے 64 سال کی عمر کے 13 ہزار کے قریب افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

ان افراد کو 2012، 2014، 2016 اور 2018 میں 4 بار سرویز کا حصہ بنایا گیا تھا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ اگر دفتر اور گھر کا درمیانی فاصلہ 2 میل یا اس سے زیادہ ہو تو جسمانی سرگرمیوں میں کمی، موٹاپے اور ناقص نیند جیسے مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ہر ہفتے 40 گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت دفاتر میں کام کرنے اور 5 گھنٹے سے زیادہ وقت آنے جانے پر لگانے والے افراد میں جسمانی طور پر غیر متحرک ہونے اور نیند کے مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس کے مقابلے میں جن افراد کا دفتر گھر سے 2 میل سے کم دوری پر ہوتا ہے، وہ جسمانی طور پر زیادہ متحرک ہوتے ہیں۔

محققین کے خیال میں گھر سے دفتر کا کم فاصلہ طے کرنا آسان ہوتا ہے اور لوگ پیدل جانے کو ترجیح دیتے ہیں یا ایسے افراد کے پاس ورزش کرنے کا وقت ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ دفاتر آنے جانے کے سفر سے صحت پر مرتب اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بھی دیکھنا ضروری ہے کہ دنیا کے دیگر خطوں میں دفاتر میں کام کرنے والے افراد کو بھی ان مسائل کا سامنا ہوتا ہے یا نہیں۔

مزید خبریں :