11 مئی ، 2023
مچھروں کو دنیا کا سب سے قاتل جاندار سمجھا جاتا ہے کیونکہ ان کی پھیلائی ہوئی بیماریوں سے ہر سال لاکھوں افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔
مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ روزمرہ کی مصروفیات میں ان سے بچنا آسان نہیں ہوتا۔
مگر اب سائنسدانوں نے اس کا آسان ترین طریقہ بتا دیا ہے۔
اگر آپ مچھروں کو خود سے دور رکھنا چاہتے ہیں تو ناریل کی مہک مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ دلچسپ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔
ورجینیا ٹیک کی اس تحقیق میں یہ دیکھا گیا تھا کہ مختلف خوشبوؤں والے صابن کس حد تک لوگوں کو مچھروں سے بچانے یا ان کا شکار بنانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس سادہ سوال کا جواب کافی پیچیدہ ہے، درحقیقت یہ دیکھنا ضروری ہے کہ صابن میں موجود کیمیکلز کسی فرد کے جسمانی کیمیکلز سے کس طرح ملتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی سے وضاحت ہوتی ہے کہ آخر ناریل کی مہک سے مچھروں کو دور رکھنا کیوں ممکن ہے۔
تحقیق کے مطابق ایک فرد کی جسمانی مہک 350 سے زائد منفرد کیمیکلز کے امتزاج کا نتیجہ ہوتی ہے، جن میں سے کچھ کیمیکلز ہمارا جسم بناتا ہے جبکہ دیگر ہمارے اندر موجود بیکٹریا بناتے ہیں۔
ہر فرد کے جسم میں ایک جیسے کیمیکلز ہوتے ہیں مگر مقدار مختلف ہوتی ہے جس کے باعث کچھ افراد مچھروں کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔
بیماری، حمل یا موٹاپے سے کیمیکلز کا تناسب بدلتا ہے اور مچھروں کے لیے کشش بھی اس کے مطابق کم یا زیادہ ہوتی ہے۔
اس تحقیق میں 4 افراد کو شامل کرکے انہیں 4 مختلف صابن استعمال کرائے گئے۔
ہر رضاکار کو کہنی دھونے کا کہا گیا اور پھر ایک گھنٹے تک دونوں ہاتھوں پر کپڑا چڑھایا گیا، یہ عمل ہر صابن کے استعمال کے بعد دہرایا گیا۔
تمام صابنوں میں ليمونن نامی مرکب موجود تھا جو ترش پھلوں میں پایا جاتا ہے اور اسے مچھروں کو دور رکھنے میں مددگار تصور کیا جاتا ہے۔
مگر صابنوں میں اس کی موجودگی سے لوگ مچھروں کے لیے زیادہ پرکشش بن گئے۔
مجموعی طور پر محققین نے 4 کیمیکلز کو مچھروں کو کھینچنے والا قرار دیا جبکہ 3 انہیں دور رکھنے میں مؤثر قرار دیے گئے۔
مگر ناریل کی مہک کو مچھروں کو دور رکھنے کے لیے سب سے زیادہ مؤثر دریافت کیا گیا۔
محققین کے مطابق نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ مچھر ناریل کی مہک کو پسند نہیں کرتے تو اس پھل سے بننے والی مصنوعات جیسے تیل کا استعمال ان کیڑوں سے بچانے کے لیے بہترین ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل آئی سائنس میں شائع ہوئے اور محققین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ ناریل کی مہک بذات خود مچھروں کو دور رکھتی ہے یا یہ انسانی جِلد میں موجود ایسے کیمیکلز کو بڑھاتی ہے جو مچھروں کو دور رکھنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔