11 مئی ، 2023
درمیانی عمر میں خود کو جسمانی طور پر فٹ رکھنا چاہتے ہیں؟ اگر ہاں تو صحت کے لیے مفید غذا کا استعمال عادت بنالیں۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل یورپین جرنل آف Preventive Cardiology میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ صحت بخش غذا اور بہترین جسمانی فٹنس کے درمیان تعلق موجود ہے۔
ورزش کے دوران جسم کی آکسیجن کی فراہمی اور استعمال کی صلاحیت کو جسمانی فٹنس جانچنے کا پیمانہ تصور کیا جاتا ہے۔
دل، پھیپھڑوں، خون کی شریانوں اور مسلز سمیت متعدد اعضا کے نظام کے لیے یہ بہت اہم صلاحیت ہوتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ صحت بخش غذا سے دل اور تنفس سے متعلق فٹنس پر ایسے اثرات مرتب ہوتے ہیں جو روزانہ کے معمولات میں اضافی 4 ہزار قدم چلنے سے صحت پر مرتب ہوتے ہیں۔
اس تحقیق میں 2380 افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کی اوسط عمر 54 سال تھی۔
ان افراد میں آکسیجن کی فراہمی اور استعمال کی صلاحیت کا جائزہ لینے کے لیے مخصوص ورزشوں کرانے کے ساتھ ساتھ غذا سے مرتب ہونے والے اثرات کو دیکھا گیا تھا۔
ایک سوالنامے کے ذریعے معلوم کیا گیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ان کی خوراک میں کیا کچھ شامل رہا تھا۔
محققین نے دریافت کیا کہ غذا کے معیار اور جسمانی فٹنس کے درمیان تعلق موجود ہے۔
درحقیقت تمام عناصر جیسے عمر، جنس، جسمانی وزن، تمباکو نوشی، بلڈ پریشر، ذیابیطس اور معمول کی جسمانی سرگرمیوں کو مدنظر رکھنے پر بھی یہ تعلق ثابت ہوا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ درمیانی عمر میں لوگوں کو صحت کے لیے فائدہ مند غذائی عادات کو اپنانا چاہیے تاکہ جسمانی طور پر فٹ رہ سکیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ پھلوں، سبزیوں، سالم اناج، گریوں، دالوں، مچھلی اور صحت کے لیے مفید چکنائی کا زیادہ جبکہ سرخ گوشت کا کم استعمال جسمانی فٹنس بہتر بنانے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صحت بخش غذا میٹابولک صحت کو بہتر بناتی ہے جس کی وجہ سے ممکنہ طور پر جسمانی فٹنس بہتر ہوتی ہے اور ورزش کرنے کی صلاحیت بڑھتی ہے۔
تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ تحقیق کسی حد تک محدود ہے اور اس کے نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیقی کام کرنے کی ضرورت ہے۔